عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
بیروت//جنوبی لبنان میں جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیل نے آپریشن وسیع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ، جھڑپوں میں 12 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد پر اپنی زمینی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جنوبی لبنان میں اسرائیلی افواج نے اپنے مزید دستے پہنچا دیے ہیں، اسرائیل نے تین ریزرو بریگیڈز کے دستوں کی ویڈیو جاری کر دی۔جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بچوں سمیت 17 افراد ہلاک ہو گئے ، لبنان کے کئی قصبوں میں اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں، اسرائیل کے حملوں پر حزب اللہ کے جوابی وار میں بارہ فوجی ہلاک ہو گئے ۔حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حیفا پر راکٹ بھی فائر کیے ، اسرائیلی فوج کے مطابق 190 پروجیکٹائل اسرائیلی حدود میں داغے گئے ، جن سے املاک کو نقصان پہنچا جب کہ متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ حزب اللّٰہ کا کہنا ہے کہ میزائل حملوں میں اسرائیل کے علاقے کفر اردریم، حیفا اور تبریاز میں اسرائیلی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی افواج کی جانب سے لبنان کے جنوبی مغرب میں زمینی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لبنان کے جنوبی مغرب میں اس کے 146 ویں ریزرو ڈویژن نے زمینی آپریشن کا آغاز کردیا ہے ۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سے جنوب مغربی لبنان میں حزب اللّٰہ کے خلاف محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ آپریشنز کا آغاز کردیا گیا ہے ۔بیان کے مطابق 146 واں ریزرو ڈویژن پہلا ریزرو ڈویژن ہے جو جنوبی لبنان میں حزب اللّٰہ کے خلاف زمینی کارروائیوں میں حصہ لے رہا ہے ۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی تنازعات کے سفارتی حل کی درخواستوں کے باوجود اور غزہ میں خونریزی کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد بھی اسرائیلی افواج کی جانب سے اب لبنان میں بھی زمینی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
دوسری جانب ترک صدر طیب اردوان نے غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے ایک سال مکمل ہونے پر کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی قیمت چکانی پڑے گی۔ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی قاتل حکومت نے ہزاروں لوگوں کا قتل عام کیا ہے ، اپنے پیاروں کو کھونے والے غزہ کے فلسطینیوں اور لبنان کے متاثرین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی کا محاسبہ نہ کیا گیا تو دنیا میں کبھی امن نہیں ہوگا، اسرائیل کی نسل کشی، قبضے اور جارحیت کی پالیسی اب ختم ہونی چاہیے ۔