ایجنسیز
صیدا (لبنان)// جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ سرکاری میڈیا اور حکام نے اس بات کی جانکاری دی۔ ایک سال قبل ہوئی اسرائیل-حزب اللہ جنگ بندی کے بعد لبنان پر اسرائیل کا یہ سب سے مہلک حملہ ہے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ ڈرون حملے میں ساحلی شہر صیدا کے مضافات میں واقع عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں ایک مسجد کی پارکنگ میں ایک کار کو نشانہ بنایا گیا۔ لبنانی وزارت صحت نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ فضائی حملے میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ علاقے میں حماس کے جنگجوؤں نے صحافیوں کو جائے وقوعہ تک پہنچنے سے روک دیا۔ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو ایمبولینسیں سے اسپتال پہنچایا گیا۔اسرائیلی فوج نے حملے کے بعد دعویٰ کیا کہ اس نے حماس کے تربیتی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جو اسرائیل اور اس کی فوج کے خلاف حملے کی تیاری کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ جہاں بھی حماس سرگرم ہوگا وہاں اسرائیلی فوج اس کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی۔ حماس نے ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں کھیل کے میدان کو نشانہ بنایا گیا۔ تنظیم نے اس بات کی تردید کی کہ یہ ایک تربیتی کمپاؤنڈ تھا۔پچھلے دو برسوں کے دوران، لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس کے نائب سیاسی سربراہ اور گروپ کے عسکری ونگ کے بانی صالح عروری دو جنوری سال 2024 کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ڈرون حملے میں مارے گئے۔ وہیں غزہ میں بھی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری ہیں۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے ایک دن بعد، حزب اللہ نے سرحد کے ساتھ اسرائیلی چوکیوں پر راکٹ فائر کرنا شروع کر دیے۔ سال 2023 میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد لبنان کی ملسح تنظیم حزب اللہ نے بھی حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے محدود حملے شروع کیے۔ اس کے بعد دونوں فریق ایک بڑھتے ہوئے تنازع میں داخل ہو گئے جو ستمبر سال 2024 کے آخر میں ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کر گیا۔ذرائع کے مطابق لبنان میں 4,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، جن میں سینکڑوں عام شہری بھی شامل تھے اور یہ تنازع اندازاً 11 بلین ڈالر کی تباہی کا باعث بنے۔ اسرائیل میں 80 فوجیوں سمیت 127 افراد ہلاک ہوئے۔یہ جنگ نومبر سال 2024 کے آخر میں امریکی ثالثی میں جنگ بندی کے ساتھ ختم ہوئی۔ تاہم اسرائیل نے لبنان میں یہ کہتے ہوئے کئی فضائی حملے جاری رکھے کہ حزب اللہ اپنی طاقت دوبارہ جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔