سرینگر//لاک ڈائون کے نتیجے میں وادی میں تجارت و کاروبار کو گزشتہ2ماہ کے دوران زائد از8ہزار400کروڑ روپے کانقصان ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کشمیر ٹرید الائنس نے نقصانات سے متعلق عبوری رپورٹ مرتب کی۔ وادی میں19مئی سے کرونا وائرس کی روکتھام کیلئے نافذ کئے گئے ملک گیر لاک ڈائون کے نتیجے میں گزشتہ60روز میں کاروبار اور تجارت کو مجموعی طور پر 8ہزار 416 کروڑ 20لاکھ روپے کے نقصانات کا انداز لگاتے ہوئے محمد یوسف چاپری کی سربراہی والی کشمیر اکنامک الائنس کی اکائی کشمیر ٹریڈ الائنس نے ایک عبوری رپورٹ جاری کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حتمی رپورٹ لاک ڈائون ختم ہونے کے بعد کشمیر اکنامک الائنس جاری کرے گی۔عبوری رپورٹ کو اس نقصان کو روزانہ تجارتی و کاروباری شرح کا احاطہ کرنے کے بعد مرتب کیا گیا۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز احمد شہدار اور سرپرست فاروق احمد ڈار کی طرف سے جاری اس عبوری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عید سے پہلے ایک ہفتہ وادی میں عید شاپنگ شروع ہوتی ہے،جس کا حجم300کروڑ روپے ہے اور اس نقصان کو اس رپورٹ میں تاہم شامل نہیں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ وادی میں روزانہ140کروڈ کی اوسطً تجارت روزانہ ہوتی ہے۔رپورٹ کے مطابق2ماہ کے دوران زراعت،باغبانی اور پھولبانی و سری کلچر شعبے کو372کروڑ،مال مویشیوں،بھیڑو زندہ مال کو882کروڑ، پیداواری صنعت کو1248کروڑ،تعمیراتی سرگرمیوںکو874کروڑ20لاکھ، ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ کو300کروڑ،ٹرانسپورٹ کو1140کروڑ،ریل اسٹیٹ)اراضی و ماکانات کی خرید و فروخت) کو900کروڑ،سیاحت کو510کروڑاور تجارت کو1620کروڑ روپے کے علاوہ سروسز(خدمات) کو240کروڑ،تعلیم شعبے کو30کروڑ اور دست کاری شعبے کو300کرور روپے کے نقصانات سے دو چار ہوناپڑا۔