سرینگر// کورونا کی دوسری لہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے نافذ لاک ڈاؤن نے جہاں ایک طرف وادی کشمیر کے لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے وہیں رہی سہی کسر اشیائے خوردنی خاص کر سبزیوں کی مہنگائی نے پو ری کر دی ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اشیائے خوردنی خاصکر سبزیوں، گوشت، مرغ اور پھلوں کی قیمتیں اس قدر بڑھا دی گئی ہیں کہ عام لوگ ان کو خریدنے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں۔ان کا الزام ہے کہ ان چیزوں کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے متعلقہ حکام کی طرف سے کوئی کارروائی انجام نہیں دی جا رہی ہے ۔فیاض احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ سبزی فروش منہ مانگے داموں پر سبزیاں فروخت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سبزیوں کی ریٹ بھی مقرر نہیں ہے ایک جگہ ایک ریٹ پر بیچی جاتی ہیں اور دوسری جگہ پر دوسری ریٹ پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہی حال گوشت اور مرغ کا بھی ہے ۔ایک اور شہری نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش پر بتایا کہ گوشت کہیں پانچ سو روپے کہیں ساڑھے پانچ سو روپے تو کہیں چھ سو روپے فی کلو کے حساب سے بیچا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام کی طرف سے ان ضروری چیزوں کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جار ہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کہیں بھی ریٹ لسٹ نہیں ہے اور نہ ہی متعلقہ محکمہ کی کوئی ٹیم ان دکانوں کی چیکنگ کر رہی ہے ۔موصوف نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے قبل اُس نے ایک سو رپے میں چار کلو پیاز خریدے اور آج ایک کلو پیاز 35روپے میں خریدا۔انہوں نے کہا کہ یہی حال باقی سبزیوں اور پھلوں کا بھی ہے۔