کپوارہ//ہندوارہ پولیس نے بدھ کو اس پولیس اہلکار کی لاش بر آمد کی جوگذشتہ مہینے نالہ پہرو میں ڈوب گیا تھا۔ہنداورہ پولیس کا کہنا ہے کہ شک کی سوئی سمیر کے ساتھی کی طرف جارہی ہے کہ وہ قتل کی سازش میںملوث ہو سکتا ہے اور اس کو کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کی۔سمیر جی کول جو محکمہ پولیس میں تعینات تھے گزشتہ مہینے اپنے ساتھی اعجاز احمد کے ساتھ پہلگام گیا جہا ں سے سمیر کو اپنے چاچا کو کپوارہ لانا تھا کیونکہ اس کے چاچا کا تبادلہ پہلگام سے کپوارہ گیا تھا۔سمیر نے اپنے چاچا کو پہلگام سے کپوارہ لایا اور کپوارہ کی پولیس لائنز میں چھوڑ دیا اور خود اپنے ساتھی کے ساتھ واپس سرینگر کی طرف روانہ ہو ا تاہم جب سمیر سرینگر اپنی ڈیو ٹی پر نہیں پہنچ گیا تو اس کی تلاش شروع کی گئی جس کے بعد پتہ چلا کہ مذکورہ اہلکار نے نشہ کی حالت میں یونسو ہندارہ کے مقام پر نالہ پہرو میں چھلانگ مار دی جس کے بعد پولیس ،بحری فوج اور فائر سروس عملہ نے اس کی لاش بر آمد کرنے کی کاروائی شروع کی تاہم ان کی کوشش کے با وجود بھی سمیر کی لاش بر آ مد نہ ہوسکی۔ہندوارہ پولیس نے بدھ کو مزکورہ پولیس اہلکار کی لاش کو ہانجی شاٹھ ہندوارہ ،میں نالہ پہرو سے بر آمد کی ۔اس حوالہ سے سمیرکے نالہ پہرو میں چھلانگ لگانے سے متعلق بہت سے شکوک و شبہات نے جنم لیا جس کے بعد پولیس نے ایس ڈی پی او ہندوارہ شبیر احمد خان کی سر براہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنادی گئی جس کے بعد پویس نے سمیر کے ساتھی ایس پی او اعجاز احمد ساکن اوم پورہ بڈگام کو گرفتار کیا اور اس سے پوچھ تاچھ شروع کی ۔