عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ٹریڈرس فیڈریشن سنٹرل لال چوک سرینگر نے کل کہا کہ سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ سے سرینگر کے مصروف ترین بازار میںتجارت کو 30سے35فی صد اضافہ ہوا ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقت میں اس میں مزید اضافہ ہوگا ۔فیڈریشن کے صدر فیروز احمد بابا نے کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینیو فیکچررس فیڈریشن کے سربراہ محمد یاسین خان ،قاضی توصیف اور دیگر تجارتی انجمنوں کے نمائندوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ2019کے حالات اور پھر کویڈ وباء کی وجہ سے نہ صرف کشمیر بلکہ ملکی سطح پر تجارتری سرگرمیاں اثر انداز ہوئیں اور پھر دھیرے دھیرے ان حالات میں سدھار آنے کے ساتھ ہی جہاں زندگی دوبارہ پٹری پر آنے لگی ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ سے لال چوک میں نہ صرف تعمیر و ترقی ہورہی ہے بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی بڑھ رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی برسوں سے وادی میں لاکھوں کی تعداد میں سیاح آرہے ہیں اور وہ لال چوک کا ضرور رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس اہم تجارتی مرکز میںتجارت کو 30سے35فی صد اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ جن کا تجارت یا دکانداری کے ساتھ دور کا وکئی واسطہ نہیں ہوتا ہے وہ خود کو تاجرانجمنوں سے جوڑ کر تاجر برادری میں کنفیوژن پیدا کرہے ہیں لہذا ایسے افراد کو اپنے شعبوں کی طرف توجہ دینی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ایک دکاندار ہی دوسرے دکاندار کو درپیش مسائل سے ّآگاہ ہوتا ہے لہذا کسی ٹھیکہ دار کو خود کو تجارتی انجمن سے نہیں جوڑانا چاہئے