سرینگر//وزیر برائے زراعت غلام نبی لون ہانجورہ نے کہا کہ کسانوں کی معاشی حالت بہتر بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور موجودہ حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدن کو دوگنا کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے ۔ وزیر نے اس کا اظہار لال منڈی میں نئے ایگریکلچر کمپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد کیا ۔ اُن کے ہمراہ وزیر تعلیم الطاف بخاری بھی تھے ۔ ہانجورہ نے کہا کہ محکمہ زراعت اور زرعی یونیورسٹیوں کو قریبی تال میل کے ساتھ کام کرنا چاہئیے تا کہ کسانوں کو یونیورسٹیوں کی تحقیق و سائینسی ایجادات سے فائدہ حاصل ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے شروع کی گئی مختلف سکیمیں زمینی سطح پر تبھی کامیاب ہو سکتی ہیں جب زرعی سائینسدانوں کا تحقیقی کام کے ثمرات کسانوں تک پہنچ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت نے 2022 تک کسانوں کی آمدن کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت 2014 کے سیلاب میں تباہ شدہ زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کیلئے پُر عزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لال منڈی میں نئے ایگریکلچر کمپلیکس کی تعمیر پر 1.15 کروڑ روپے صرف کئے جائیں گے اور دیگر بنیادی ڈھانچے بھی مستقبل قریب میں از سر نو تعمیر کئے جائیں گے ۔ وزیر تعلیم محمد الطاف بخاری نے کہا کہ محکمہ زراعت کو زمینی سطح پر اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئیں تا کہ کسانوں کو محکمہ کے سائینسی تحقیقی کام سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے ایگریکلچر کمپلیکس کی تعمیر سے محکمہ کو اپنے روز مرہ کا کام کاج بحسنِ خوبی انجام دینے میں سہولیت ملے گی ۔ واضح رہے کہ محکمہ کی لال منڈی میں قایم عمارت 2014 کے سیلاب میں تباہ ہو گئی تھی ۔ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر نے کہا کہ حکومت ہند نے زراعت کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کیلئے وزیر اعظم ترقیاتی پروگرام کے تحت 30 کروڑ روپے مختص رکھے ہیں ۔ پرنسپل سیکرٹری زرعی پیداوار ، سیکرٹری زراعت ، ڈائریکٹر کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام اور محکمہ کے دیگر اعلیٰ افسران اس موقعہ پر موجود تھے ۔