ہے جاری یہاں خون کی لالہ کاری
ہیں معصو م ہر سُو محواشک باری
امن کا تو مفہو م معدوم ہے اب
گلوں پہ مسلسل یہاں گولہ باری
فقط خوں کے پیاسوں کی یلغار ہر سُو
یہاں آگ وآہن کی بارش ہے جاری
محو دادِ عشرت حکمراں یہاں ہیں
کرے کون مظلوم کی غم گساری
انصاف مظلوم مانگیں تو کس سے
سنگھاسن پہ بیٹھے ہوئے ہیں مداری
اظہارِ دردوکرب پہ ہے قدغن
کہ سوزاں ہے مشتاقؔ باد ِبہاری
9697621985