سرینگر//26جنوری کی آمد سے ایک ہفتہ قبل ہی،پے در پے گرینیڈ دھماکوں کے بعد سنیچر کوتجارتی مرکز لالچوک میں جدید ہتھیاروں سے لیس فورسز اہلکار بکتر بند اور کیسپر گاڑیوں میںسوار ہوکر آئے اور گھنٹہ گھر سے امیراکدل تک ناکہ بندی کر کے تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا۔اس دوران ڈرون کیمروں کا بھی استعمال کیا گیا۔پولیس نے اسے(سیکورٹی مشق) کی کارروائی قرار دیا ہے۔دریں اثناء سونہ وار کے کرکٹ اسٹیڈیم میں26جنوری کی تقریب کے پیش نظر8روز قبل ہی ٹورسٹ سینٹر سے لیکر رام منشی باغ تھانے تک کے راستے کو سیل کیا گیا ہے۔ شہر کے مرکزی علاقے لالچوک میں سنیچر کو بعد از دوپہر اس وقت تنائو کا ماحول پیدا ہوا،جب سی آر پی ایف اہلکار اورٹاسک فورس اہلکار کیسپرو بکتر بند گاڑیوں میں جدید ہتھیاروں سے لیس ہوکر نمودار ہوئے اور آناً فاناً علاقے کو محاصرے میں لیا۔ فورسز اہلکاروں نے گھنٹہ گھر سے لیکر امیراکدل پل تک کے علاقے کا کریک ڈائون کیا،اور آس پاس ہوٹلوں و تجارتی عمارتوںکی بالائی منزلوں میں پوزیشن سنبھالی۔اس دوران لال چوک کے راستوں کو سیل کیا گیا اور جہاں راہگیر،دکاندار اور خریدار دکانوں و سڑکوں پر موجود تھے،انہیں محاصرے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ محاصرے میں پھنسے لوگ اس وقت حیران اور ششدر رہ گئے،جب فورسز اہلکاروں نے الیکٹرانک مشینوں اور دیگر ساز و سامان کو گاڑیوں سے باہر نکالا۔اسکے بعد فورسز اہلکاروں نے2ڈرائون کیمروں کو فضا میں اڑا یا۔
فورسز اہلکاروں نے اس دوران گاڑیوں میں سوار مسافروں اور راہگیروں کی جامعہ تلاشیاں بھی لیں،جبکہ دکانداروں سے سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی۔ فورسز اہلکاروں نے نواحی علاقے کورٹ روڑ میں بھی مکانوں کی تلاشیاں لیں،تاہم کسی بھی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ پولیس نے لالچوک اور نواحی علاقوں کے محاصرے اور تلاشیوں کے عمل کو معمول کی مشق قرار دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ 26نوری کی آمد کے سلسلے میں یہ سیکورٹی مشق (ماک ڈرل) تھی۔ ادھر26سونہ وار کرکٹ اسٹیڈیم کا راستہ گاڑیوں کی نقل و حمل کیلئے بند کردیاگیا ہے۔ وادی میں26جنوری کی سب سے بڑی تقریب کرکٹ اسٹیڈیم سونہ وار میں منعقد ہو رہی ہے۔ ٹورسٹ سینٹر میں ژونٹھ کول پر واقع پل پر خار دار تاریں نصب کی گئیں جبکہ رام منشی باغ تھانے کے آگے بھی خار دار تاروں سے سڑک کو ٹریفک کی نقل و حرکت کے علاوہ راہگیروں کیلئے بھی بند کیا گیا ہے۔ برن ہال اسکول کے متصل نصف درج نئے عارضی بنکروں کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے،جبکہ چھوٹی بکتر بند گاڑیوں کو اس سڑک پر گشت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔