بلال فرقانی
سرینگر// شہر میں امسال سمارٹ سٹی کے تحت2 اہم پروجیکٹوں کے مکمل ہونے سے مقامی و غیر مقامی سیاحتی سرگرمیوں کو دوام ملا، وہیں شہر کی رونق بھی لوٹ آئی اور کاروباری ایام میں بھی اضافہ ہوا۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر کے لالچوک میں قدم رکھتے ہی سیاحوں کو بوسیدہ عمارتوں کے علاوہ خستہ حال سڑکوں و پٹریوں اور ویران بازاروںکو دیکھنا پڑتا تھا اور وہ دل برجستہ ہوتے تھے تاہم امسال لالچوک اور اس کے گر دنواح کی تزائین و آرہائش سے یہ گماں ہوتا ہے کہ شاید یہ وہ شہر نہیں جو بہار میں بھی خزاں کی شکل اختیار کئے ہوئے تھا۔ سمارٹ سٹی کے تحت سال اگست2023 کے وسط میں لالچوک اور اس کے گرد نواح میں کئی ایک پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا،جس کے نتیجے میں شہر کی رونق لوٹ آئی۔ شہر کے بیچوں بیچ گھنٹہ گھر کے ارد گرد سڑکوں،راہ گزروں اور پٹریوں کو سجایا گیا، اور گھنٹہ گھر کو بھی نئی شکل دی گئی۔ گھنٹہ گھر کے متصل پارک تیار کی گئی،جس کو رنگ برنگے فواروں اور قمقموں سے سجایا گیا۔ لالچوک کی کئی سرکاری عمارات میں بھی قمقمے نصب کئے گئے،جس کی وجہ سے لاچوک روشنیوں کے مرکز میں تبدیل ہوا۔ لالچوک مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا اور لوگ بالخصوص شام کے وقت جوق درجوق گھنٹہ گھر اور اس کی متصل پارک میں وقت گزارنے لگے۔ لالچوک میں سیلفیوں کا دور شروع ہوا اور ہر عمر کے لوگ گھنٹہ گھر کے سامنے شوق سے تصاویر لینے لگے۔ پلیڈیم سنیما کے متصل ایک دیو ہیکل سکرین بھی نصب کیا گیا جس کے نتیجے میں لالچوک کی رونق دوبالا ہوگئی۔ سر شام بند ہونے والی دکانیں بھی اس عمل سے دیر تک کھلی رہنے لگی اور دکانداروں کے کاروبار میں بھی اضافہ ہوا۔ اس سے قبل لاچوک میں صرف مقامی لوگ ہی کاروباری و دیگر امور کیلئے آتے تھے تاہم امسال تزئین کے بعد لال چوک سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بن گیا اور سیاحوں کی کافی تعداد لالچوک میںدیکھنے کوملی۔اس سے قبل لالچوک میں ہی پولو ویو بازار کے گرد نواح کی سر نو تزائن کی گئی اور کئی دیگر سہولیات کے بعد امسال مئی میں اس کو سر نو کھولا گیا۔اس بازار میں قریب70دکانیں ہیں۔بازار کو سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت سجایا گیا اور سیاحوں کیلئے قابل دید بنایا گیا۔لالچوک بازار کی ہی طرح اس بازار مین بھی قمقمے لگائے گئے،جس کے نتیجے میں یہ بازار سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا۔ سرینگر میں امسال جی20مندو بین نے بھی اس بازار کا دورہ کیا اور خریداری بھی کی۔ اس کے علاوہ شہر کی سڑکوں،پلوں اور فلائی آواروں کی بھی آرائش کی گئی اور ان کو کو بھی رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا۔ راہگزروں کو سر نو تعمیر کیا گیا،مزید پارکنگ تعمیر کی گئیں اور بیٹری سے چلنے والے آٹو رکھشائوں کو متعارف کیا گیا۔اسمارٹ سٹی کے تحت سرینگر میں66پروجیکٹ مکمل ہوگئے ہیں جبکہ باقی ماندہ پروجیکٹوں پر کام جاری ہے۔اسمارٹ سٹی کے تحت آنے والے پروجیکٹوں میں شہر کی تجدید و تزئین،پائین شہر کی اپ گریڈیشن اور خوبصورتی ،جوگی لنکر میں شیو مندر، سمارٹ بس اسٹاپ،الیکٹرک بسیں،پارکوں میںورزش خانوں کو کھولنا،ہاکرز زون میں فوڈ کورٹ وبیٹھنے کی جگہ،وائی فائی مرکز کے ساتھ سمارٹ کھمبے،موسمی اسٹیشن گرڈ کے ذریعے مقامی سطح پر پیشن گوئی جیسے پروجیکٹ شامل ہیں۔ سیاحتی و مسافر ٹرانسپورٹ کیلئے جہلم کروز،شہری تجدید نالہ مار و براری نمبل، گل سر جھیل کی بحالی،ورثے کے نیٹ ورک کی تجدید کاری اور تحفظ ،اسمارٹ آبی میٹر، اسمارٹ بجلی میٹر،کھیلوں کے ڈھانچے،نکاس آب کے پروجیکٹ،سماجی تحفظ کا منصوبہ اور صلاحیت سازی، معاشرے کی بنیاد پر تربیت یافتہ ٹاسک فورس کا قیام،متعلقین میں ردعمل کے بارے میں تربیت اور آگاہی اور بڑیی جگہوں پر بائیو بیت الخلاء جیسے پروجیکٹوں پر اس وقت کام جاری ہے اور یہ ابھی تک مکمل نہیں ہوئے ہیں۔