واشنگٹن/امریکی شہر لاس ویگس کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک کنسرٹ میں ہونے والی فائرنگ میں کم از کم 50 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق چونسٹھ سالہ مسلح شخص سٹیفن پیڈک نے مینڈیلے بے ہوٹل کی 32ویں منزل سے باہر منعقد ہونے والے میوزک فیسٹیول میں شریک افراد پر فائرنگ کی تھی۔پولیس نے تصدیق کی ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص ہلاک ہوگیا ہے۔پولیس کے مطابق اب میریلو ڈینلے نامی اس خاتون کی تلاش ہے جو حملہ آور کے ساتھ سفر کر رہی تھی۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ مسلح شخص نے مینڈیلے بے ہوٹل کی 32ویں منزل سے باہر منعقد ہونے والے میوزک فیسٹیول میں شریک افراد پر فائرنگ کی تھی۔پولیس نے لوگوں سے اس علاقے سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ اس فائرنگ میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔مقامی پولیس کے سربراہ جو لامبارڈو نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ شہریوں پر حملے میں صرف ایک شخص ملوث ہے۔پولیس سربراہ کے مطابق مرنے والوں میں ایسے پولیس افسران بھی شامل ہیں جو ڈیوٹی پر نہیں تھے۔پولیس نے علاقے میں اس طرح کے ایک اور واقعے کی اطلاعات کو غلط قرار دیا ہے۔ایک ہسپتال کے ترجمان نے سی این این کو بتایا ہے کہ کئی لوگوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جنھیں گولیاں لگی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں واقعے میں متاثر ہونے والے افراد سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔روٹ 19 ہاروسٹ فیسٹیول میں جائے واقعے کے بعض حصہ کو بند کر دیا گیا ہے اور وہاں مسلح پولیس موجود ہے۔فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے دس بجے ہوا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سینکڑوں گولیاں چلائی گئی ہیں۔لوگوں کو جائے واقعہ سے افراتفری کے عالم میں بھاگتے دیکھا گیا ہے واقعے کے بعد علاقے میں فضائی آمد ورفت کے متاثر ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔