پروسسنگ یونٹوں کے مالکان سرکاری منظوری کے منتظر
پرویز احمد
سرینگر //لاسی پورہ پلوامہ میں مرکزی سرکار کی ’’میگا فوڈ پارک سکیم کے تحت تعمیر ہونے والی فوڈ پارک 11سال کا عرصہ گذر جانے کے باوجود بھی مکمل نہیں ہوسکی ۔ مرکزی سرکار نے مذکورہ سکیم کے تحت پورے ملک میں 41فوڈ پارکس قائم کرنے کیلئے 4635.874 کروڑ روپے کے میگا پروجیکٹ کو منظوری دی تھی تاکہ ملک بھر میں لوگوں کو تازہ فوڈ دستیاب رکھنے کیلئے کولڈسٹوریج اور دیگر سہولیات کا قیام عمل میں لایا جاسکے۔ اس پروجیکٹ کے تحت جموں و کشمیر میں فوڈ پارک کیلئے لاسی پورہ پلوامہ میں 500کنال اراضی کی نشاندہی کی گئی ۔ فوڈ پارک میں چاول ، گوشت، چکن، مچھلیاں، مسالے جات اور دیگر غذائی اجناس کو تازہ رکھنے کیلئے کولڈ سٹوریج کے علاوہ دیگر سہولیات کا قیام عمل میں لانے کا منصوبہ تھا۔ پارک میں جموں و کشمیر کے فوڈ پروسسنگ سے جڑے کارخانوں کو زمین کی فراہمی کرنی تھی۔ لیکن اب تک کسی بھی کارخانہ دار کو فوڈ پارک میں کوئی بھی زمین فراہم نہیں کی گئی ہے۔لاسی پورہ انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے چیئرمین نثار صدیقی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’سرکار ابھی کچھ بھی نہیں کررہی ہے، نہ تو پوری طرح پارک بنائی گئی ہے اور نہ کارخانہ داروں کو زمین اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں فوڈ پروسسنگ یونٹوں کے مالکان زمین کے ایک مرلہ کو ترس رہے ہیںاور یہ زمین کسی کو بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ صدیقی نے کہا کہ پارک کا ایک حصہ تیار کیا گیا ہے جس میں کولڈ سٹوریج کی سہولیات دستیاب ہے لیکن ابھی تک یہاں بھی کسی کی الاٹمنٹ نہیں کی گئی ہے۔ کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق مرکزی سرکار کی جانب سے پلوامہ میں 500کنال اراضی پر مشتمل فوڈ پارک پروجیکٹ کو مکمل کرنے کیلئے 79.43کروڑ روپے کے پروجیکٹ کو منظوردی گئی ہے اور 29.03کروڑ روپے واگذار بھی کئے گئے ہیں لیکن 11سال کا عرصہ گذرجانے کے باوجود بھی فوڈ پارک مکمل نہیں ہوسکی ہے۔مرکزی سرکار نے 19فروری 2014کوفوڈ پارک کا کام ایک نجی کمپنی کو دیا ہے۔ کمپنی کے چیئرمین مسٹر داوئود نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہم نے پارک میں بہت ساری سہولیات بہم رکھی ہیں جن میں کولڈ سٹریج اور دیگر سہولیات شامل ہیں لیکن سرکار کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی نے ابھی تک کسی کے حق میںبھی منظوری نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے یونٹوں کو زمین فراہم کرنے کے بعد پارک کو مزید ترقی دی جائے گی۔