عظمیٰ نیوز سروس
سندربنی// اے آئی سے چلنے والی ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کی وجہ سے بدلتے ہوئے سیکورٹی منظر نامے کے ساتھ رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے، فوج نے جدید ترین آلات جیسے سمارٹ فینس سسٹم، روبوٹک خچروں اور ہر علاقے کیلئے گاڑیوں کو متعارف کرایا ہے۔نئے متعارف کرائے گئے آلات، بشمول کواڈ کاپٹر، جدید نگرانی کے آلات، بلٹ پروف گاڑیاں، جدید ہتھیار اور نائٹ ویژن سائٹس، ان سب کا کامیاب تجربہ 7 مئی سے 10 مئی کے درمیان آپریشن سندور کے دوران کیا گیا، جب ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر(پاک-مقبوضہ کشمیر)میں ملی ٹینسی کے بنیادی ڈھانچے پر میزائل حملے کیے تھے۔ اہلکار نے کہا کہ فوج نگرانی، جاسوسی اور ممکنہ حملے کے مشن کے لیے ڈرونز کو تیزی سے فوجی کارروائیوں میں ضم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے منی بغیر پائلٹ ایریل وہیکلز (UAVs) اور سرویلنس ڈرونز حساس علاقوں کی نگرانی کے لیے ایک اہم اثاثہ بن کر ابھرے ہیں۔اسکے علاوہ، فوج دیگر جدید نگرانی والے ڈرون بھی استعمال کرتی ہے جو نہ صرف نگرانی کرنے بلکہ اہداف کو بھی شامل کرنے کے قابل ہیں۔ادھر بدھ کے روز جموں و کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی ہلاک ہو گیا۔انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں اوڑی کے چرنڈا علاقے میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔تاہم حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک فوجی جوان مارا گیا۔