عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// خوراک اور عوامی تقسیم کاری کے محکمے نے کہاہے کہ خوراک کی مجموعی افراط زرپر نظر رکھنے اور قیمتوں میں اضافے کی قیاس آرائیوں کو روکنے کے لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میںہول سیل تاجر، بڑے رٹیل فروش اور مل مالکان وغیرہ چاول اور دھان کی ذخیرہ پوزیشن ظاہر کیا کریں گے ۔محکمے نے کہا کہ ان کاروباری اداروں کو دھان اور چاول کو ٹوٹے ہوئے چاول، نان باسمتی سفید چاول، ابلے ہوئے چاول، باسمتی چاول اور دھان جیسے زمروںمیںظاہر کرنا ہوگا۔ محکمہ خوراک نے کہاہے کہ ہول سیل اور رٹیل تاجر ہر جمعہ کو محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کے پورٹل(https://evegoils.nic.in/rice/login.html) پر اپ ڈیٹ کریں گے ۔حکام کا کہنا ہے کہ کھانے کی معیشت میں مہنگائی کے رجحانات کو جانچنے کے لیے عام صارفین کو’بھارت چاول‘کی خوردہ فروخت شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔پہلے مرحلے میں،این اے ایف ای ڈی ،این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈار کے ذریعے ’بھارت چاول‘ برانڈ کے تحت رٹیل فروخت کے لیے 5 لاکھ میٹرک ٹن (LMT) چاول مختص کیے گئے ہیں۔ عام صارفین کو بھارت چاول کی فروخت کے لیے خوردہ قیمت 29 روپے فی کلوگرام ہوگی۔ چاول 5 کلو اور 10 کلو کے تھیلے میں فروخت کیے جائیں گے۔
بھارت چاول موبائل وین اور تین مرکزی کوآپریٹو ایجنسیوں کے فزیکل آؤٹ لیٹس سے خریداری کے لیے دستیاب ہوں گے، اور یہ بہت جلد ای کامرس پلیٹ فارمز سمیت دیگر ریٹیل چینز کے ذریعے بھی دستیاب ہوں گے۔عہدیداروں نے کہا کہ ایف سی آئی کے پاس اچھے معیار کے چاول کا وافر ذخیرہ دستیاب ہے جو کہاوایم ایس ایس کے تحت تاجروں،تھوک فروشوں کو 29روپے /کلوگرام کی ریزرو قیمت پر پیش کیا جا رہا ہے۔اوپن مارکیٹ میں چاول کی فروخت کو بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت نے چاول کی ریزرو قیمت روپے سے کم کر دی۔ 3100 روپے فی کوئنٹل سے 2900روپے فی کوئنٹل اور چاول کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ مقدار کو بالترتیب ایک میٹرک ٹن اور2000 میٹرک ٹن کر دیا گیا۔عہدیداروں نے کہا کہ ایف سی آئی کے علاقائی دفاتر کے ذریعہ وسیع تر رسائی کے لئے باقاعدہ تشہیر کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے چاول کی فروخت میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔خوراک اور عوامی تقسیم کا محکمہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ملک میں آسانی سے دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے گندم کے اسٹاک کی پوزیشن پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔