کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں ضلع ترقیاتی بورڈ مٹینگ کے دوران ممبر قانون ساز اور نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر قیصر جمشید لون بطور احتجاج اپنی سیٹ پر نہیں بیٹھ گئے بلکہ وہ الگ طور ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ اور ایس ایس پی کپوارہ کے درمیان والی سیٹ پر بیٹھ گئے۔ ضلع ترقیاتی بور ڈ کے چیرمین اور عوامی تقسیم کاری کے وزیر چودھری ذولفقار نے قیصر جمشید لون کو اگرچہ اپنے پاس بلا یا تاہم قیصر جمشید لون نے اس بات کو لیکر احتجاج کیا کہ اب ہماری مائو ں بہنو ں کی عزت سرکاری دفاتر میں محفوظ نہیں ہے ۔قیصر جمشید لون نے بورڈ چیر مین سے مخاطب ہو کر کہا کہ 4روز قبل بلاک کلاروس میں ایک سرکاری ملازم نے وہاں کی ایک غریب خاتون کو آئی اے وائی کی رقم واگزار کرنے کے عوض اس کو الگ کمرے میں بلا کر اس کی عصمت دری کی کوشش کی اور پولیس تھانہ کپوارہ میں مذکورہ ملازم کے کیس درج ہونے کے باوجود اس کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔واضح رہے کہ 4روز قبل تھین کلا روس کی ایک غریب خاتون اپنے خاوند کی عدم موجود گی میں کلاروس بلاک دفتر میں آئی اے وائی اے رقم کی دوسری قسط حاصل کرنے کی غرض سے گئی جہا ں دفتر میں تعینات کلرک محمد یوسف بٹ نے اسے الگ کمرے میں بلا کر اس کے ساتھ عصمت دری کی کوشش کی تاہم مذکورہ خاتون نے شور مچا کر اپنی عصمت بچائی جس کے بعد خاتون نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا یا اور جو ڈیشنل مجسٹریٹ نے فوری طور مذکورہ ملازم کے خلاف پولیس کو کیس درج کرنے کی ہدایت دی جس کے بعد کپوارہ پولیس نے محمد یوسف بٹ کے خلاف کیس درج کیا تاہم ابھی تک پولیس نے اس کے خلاف کوئی بھی کاروائی عمل میں نہیں لائی ۔قیصرجمشید لون کے احتجاج کے بعد ضلع ترقیاتی بورڈ کپوارہ کے چیر مین چودھری ذولفقار نے انہیں یقین دلایا کہ معاملہ کی تحقیقات کی جائے گی اور پولیس کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور خاتون کی عزت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے ملوث ملازم کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں ۔