پائین شہر میں بندشیں،نالہ مار روڑ،نارہ بل اور بانڈی پورہ میں پتھرائو
سرینگر// نظر بندوں کو بیرون ریاست منتقل کرنے، شوپیاں شہری ہلاکتوں پر فوجی افسر کے خلاف درج ایف آئی آر پر امتناع اور حریت لیڈر محمد یوسف ندیم کی ہلاکت کے خلاف دی گئی ہڑتال کے پیش نظر وادی کے جنوب و شمال میں عام زندگی متاثر رہی۔سرینگر کے پائین شہر میں5پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میںبندشیں عائد رہیں،جبکہ سیول لائنز کے2تھانوں کے حد ود میں جزوی بندشیں عائد تھیں۔اس دوران ریل سروس کو بھی معطل رکھا گیا۔ شہر خاص کے نالہ مار روڑ کے علاوہ نارہ بل اور پانزی پورہ بانڈی پورہ میں سنگبازی اور شلنگ کے واقعات پیش آئے۔سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے17فروری کو مکمل ہڑتال کال کی اپیل کی تھی۔ہڑتال سے کاروباری اداروں کے علاوہ تجارتی مراکز مقفل رہے اور ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔تاہم نجی گاڑیاں چلتی رہیں اور کئی علاقوں کیلئے سومو سروس بھی چالو رہی۔سول لائنز کے لال چوک ،ریگل چوک ،کوکر بازار ،آبی گذر ،کورٹ روڈ ،بڈشاہ چوک ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،مہاراجہ بازار ،بٹہ مالو اور دیگر اہم بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے اور ٹرانسپورٹ سروس معطل رہی۔ احتجاج کال کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر خاص کے5پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائد کیں ۔ انتظامیہ نے شہر سرینگر خانیار،رعناواری،نوہٹہ، مہاراج گنج اورصفاکدل کے تحت آنے والے علاقوں میں ناکہ بندی کی گئی تھی۔ادھر سیول لائنز کے 2پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بھی جزوی طور پر بندشیں عائد کی گئی تھیں۔ نالہ مار روڑ پر سنیچر کی شام کو کئی جگہوں پر معمولی سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے۔ گاندربل اور بڈگام میں بھی کال کے پیش نظر ہڑتال رہی۔ بڈگام کے نارہ بل علاقے میں ہفتے مشتعل نوجوانوں نے عام گاڑیوں پر پتھرائو کیا۔اس دوران پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور اشک آور گیس کے گولے داغے ۔نامہ نگار شاہد ٹاک کے مطابق شوپیان قصبہ میں مکمل ہڑتال رہی اور فورسز اور پولیس اہلکاروں کی اضافی کمک کو تعینات کیا گیا تھا۔کولگام اور پلوامہ میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔اسلام آباد(اننت ناگ) سے نامہ نگار ملک عبدالسلام نے بتایا ک ضلع کے بجبہاڑہ،آرونی،سنگم، کھنہ بل،دیلگام،مٹن،سیر ہمدان،کوکر ناگ،وائلو ڈورو ،ویری ناگ ،قاضی گنڈ اورکوکر ناگ میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران تمام دکانیں بند رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل پر اثر پڑا۔بارہمولہ اور کپوارہ میں ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی پوری طرح سے مفلوج رہا جس کے دوران تمام کاروباری اور عوامی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں۔ نامہ نگار اشرف چراغ کے مطابق کپوارہ میں بھی ہڑتال کے پیش نظر عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ نامہ نگار عازم جان کے مطابق ادھر بانڈی پورہ بنڈی پورہ قصبے میں دس بجے کے قریب پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا لیکن بعد میں گلشن چوک میں چاپڑی فروش اور آٹو ومیٹاڈار نمودار ہوئے۔قصبے میںجزوی ہڑتال رہی جبکہ حاجن اجس سمبل نائندکھے کلوسہ آلوسہ وٹہ پورہ اشٹنگو ودیگر مقامات پر مکمل ہڑتال رہی ۔میر واعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کو رہائش گاہوں پر خانہ نظر رکھا گیا ۔ اس دوران کئی مزاحمتی کارکنوں اور لیڈراں کو بھی مقید کیا گیا،جن میں حریت(گ) ترجمان غلام احمد گلزار، ماس مومنٹ کے چیئرمین مولوی بشیر عرفانی،پیپلز لیگ کے نائب صدر محمد یاسین عطائی اور تحریک حریت کے سنیئر کارکن امتیاز حیدر اور عمر عادل ڈاربھی شامل ہیں۔