Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

قوم کے مستقبل سے

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 12, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
16 Min Read
SHARE
حضور ﷺ نے فرمایا:میں بزرگوں کو اس بات کی وصیت کرتا ہوں کہ وہ جوانوں کے ساتھ خیر و شفقت کا معاملہ کرے کیوں کہ جب اللہ تعالی نے مجھے بہ حیثیت بشیر و نذیر مبعوث فرمایاتو اس وقت جوانوں نے میرا ساتھ دیا اور میری تصدیق کی اور بزرگوں نے میری راہ میں خوب روڑے اٹکائے اور میری تکذیب کی(الحدیث)نوجوان ملک و ملت کا مستقبل ہوتا ہے اور ساتھ ہی قوم کا انمول سرمایہ بھی ہوتا ہے۔ دنیا میں جتنے بھی انقلاب برپا ہوئے ہیں وہ سارے تقریبا نوجوانوں کے ہی بل بوتے پر ہوئے ہیں۔ جب بھی کسی قوم میں تخریبیت کو ختم کرنے کیلئے سعی کی گئی تو یہ نوجوان ہی تھے جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ہر محاذ پر اپنے آپکو پیش کیا یا جب بھی کسی قوم نے آمریت اور سامراجیت سے آزادی حاصل کرنے کیلئے اقدام اٹھائے اور اپنی آواز بلند کرنی چاہی تو یہ نوجوان ہی تھے جنہوں نے اپنا گرم گرم لہو اور اپنی مقدس جوانیاں اس راہ میں قربان کرنے کیلئے پیش کی۔غرض نوجوان وہ شئے ہے جس پر اقوام و ملتوں کا اتار چڑھائو منحصر ہے۔اللہ نے بھی اسی نوجوان کی عبادت کو سراہا ہے اور ایک بزرگ کی عبادت سے ہزار درجہ بہتر نوجوان کی عبادت کو قرار دیاہے ۔ع   درجوانی توبہ کردن شیوہ ٔپیغمبریست
اگر ایک نوجوان جوانی یا بحالت شباب اپنے وجود و تخلیق کا مقصد سمجھ پائے پھر بارگاہ ِالہٰی میں رجوع کرکے تائباور گناہوں دور رہ کر اپنے آپ کو ہمہ وقت اللہ کے حضور فرماں بردار بن کر پیش کرے تو رب کائنات کی نظر میںا یسا بے داغ والا نوجوان ولی ٔ خدا یا خاصۂ خدا بن جاتا ہے۔چونکہ ایک بزرگ اپنی جوانی کی ساری بہاریں تقریبا دیکھ چکا ہوتا ہے، اب جب کہ وہ بوڑھا پے کی عمر کو پہنچتا ہے تو وہ چاہ کر بھی وہ غلیظ فعل انجام نہیں دے پاتا ہے جس کے لئے اسے نفسِ امارہ یا نفس لوامہ اکساتا ہو کیونکہ اس میں اب وہ حرارت و جوش باقی نہیں ہوتا ہے جو کبھی اس میں جوانی میں ہوا کرتا تھا۔ اس کے برعکس نوجوان میں حرارت بھی باقی ہے ،جوش بھی ہے اور دل میں امنگوں اور طوفانی جذباتوں کا سمندر موجزن بھی باقی ہے ۔ وہ ہر وہ کام انجام دینے کا خواہاں ہوتاہے جس کے لئے اسے نفس امارۃ اُکساتا ہے یا تیار کرتا ہے۔خصوصاً جب اس کے سامنے مغربی تہذیب بانہیں پھیلا کر اس کے پاک جذباتوں و کردار کو داغدار بنانے کیلئے تیار کھڑی ہوتی ہے۔ ان پرکشش و پر فتن حالات میں جہاں ایک نوجوان کو اپنی جوانی داغدار ہونے سے بچانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن لگتا ہے، تائب بن کر اپنے دل میں تقویٰ اختیار کرکے حقیقی طور پر اپنے آپ کو بچاتا ہے تو واقعی میں وہ ولیوں کے درجہ تک پہنچنے کے قابل ہتا ہے۔
ایک پیغمبر کی پیغمبری میں ایک خاص چیز شامل حال ہوتی اور وہ مدد خداکی ہوتی ہے، وہ جہاں بھی اور جس حال میں بھی رہے، اس کے ساتھ پرورگار رحمن کی مدد شامل حال ہوتی ہے، وہ اللہ کی کڑی نگرانی کے سبب گناہ میں ملوث ہوہی نہیں سکتا کیونکہ اللہ تعالیٰ اس کو گناہ کرنے ہی نہیں د یتا ۔ آگے جاکر پیغمبر کو ایک امت کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہوتی ہے اور وہ امت کیلئے ایک استاد اور رول ماڈل ہوتا ہے۔ اس حوالے سے اس سے گناہ سرزد ہوجائے یہ نا ممکنات میں سے ہوتا ہے مگر جب ہم ایک عام نوجوان کی بات کرتے ہیں وہ ان تمام چیزوں سے مستثنٰی ہوتا ہے۔ شیطان کا مکروفریب کا حال مختلف شکلوں میں اس کے سامنے ہوتا ہے خصوصاً ا سو وقت جب وقت کی حکومت بھی اس چیز کی سعی میں ہو کر کس طرح جوانوں کو مراعات کی لالچ دے کر یا کیریئر کا جھانسا دے کر ان سے وہ کام کروائے جائے جن سے وہ جوان وہ دہلیز پار کرنے کیلئے تیار ہوجائے جو اس کے ایمان اور عقیدے کے حوالے سے خدا اور رسولؐ نے مقرر کررکھی ہو۔ آپ قرآن و حدیث کو بھول کر جو آپ کی پہچان ہے، موسیقی  اور رقص وسرورمیں اپنا نام کماسکتے ہیں، آپ فیشن کا آئڈل بن سکتے ہیں۔ آپ توحید و اسلام کو بھول کر فحاشیات یعنی فلم انڈسٹری میں اپنا کیریئر تعمیر کرسکتے ہیں۔ آپ پیغمبر برحق ؐکامشن ، شریعت محمد رسول اللہ ﷺ وانظام رسول اکرمﷺ کو بھو ل کرمغربی افکار میں اپنے آپک کورنگ کر جدیدیت کے نام پر شراب کا برینڈ امبیسڈر بن سکتے ہیں۔یہ ساری شیطانی کوششیں و کاوشیں ایک نوجوان کا دینی کردار تباہ کرنے کیلئے وقتی اقتدار بھی کررہی ہو تو کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں۔ یہ سب وہ ا س لئے کر رہے ہیں تاکہ یہ آپ اپنے دین، نبی ؐوخدا کو بھول جائیں اور آپ کے ذہن سے حق و باطل کی تمیز کاتصور ختم ہوجائے اور اس کے ساتھ ہی نوجوانوں کے ذہن سے وہ مقصد بھی اوجھل ہوجائے جس مقصد کیلئے ن کی تخلیق کی گئی ہے۔ ’’زمین اللہ کی حکم بھی اللہ کا جاری ہوگا‘‘آج کے مسلم معاشرے میں رہنے والے نوجوان کے دینی کردار کوتباہ برباد کرنے کیلئے کیا کچھ نہیں کیا جاتا ہے۔ ایک طرف سے نام نہاد اسکالر شپوں کا لالچ دیا جاتا ہے پھر باہر لے جاکر اسی نوجوان کو بدنام زمان غنڈوں کے حوالے کر کے قتل تک کرلیا جاتا ہے اور کیس بنایا جاتا ہے خودکشی کا۔ ایک طرف سوشل میڈیا کے جال میں پھانس کر آزاد خیالی اورجمہوریت کے سبز باغ دکھا کر نوجوان کو سنہرے خوابوں کا اسیر کیا جاتا ہے ، دوسری طرف سے جمہوریت کا گھناؤنا روپ دکھا کر بدنام زماں ایکٹ پی ایس اے کے تحت قیدخانوں میں سڑنے کیلئے اس کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ایک طرف سے اس کو وطن کا مستقبل بتا کر ہاتھوں میں لیپ ٹاپ اٹھانے کیلئے کہا جاتا ہے ،دوسری طرف سے فرضی کیسوں میں پھنسا کر اس کو بغیر کوئی سزا تجویز کئے اسیران زنداں اور زینت عقوبت خانہ جات بنا دیا جاتا ہے اور اس ساری گھناؤنی تصویر میں کردار سازی کیلئے ہمارے نام نہاد مسلمان حکمرانوں کو تیار کیا جاتا ہے اور وہ اپنی کرسی بچانے کے لئے شوق سے یہ گھٹیاکردار ادا کرتے ہیں، یہ اور بات ہے کہ موسم کی طرح وہ اپنی زبان بھی بدلنے میں ید طولی رکھتے ہیں۔ یہ ہے مسلم معاشرے کا جوان اور اس کا حال و مستقبل۔حالانکہ اس جوان کو شاعر مشرق ڈاکٹر اقبالؒ نے شاہین کہہ کر خطاب کیا ہے یعنی کہ آپ کیلئے ساری زمین وآسمان کھلی پڑی ہے۔آپ کی جوانی کسی زنداں کی زینت بننے کیلئے نہیں بنی ہے، آپ کی جوانی بے لگام فورسز کی گولیوں کیلئے نہیں بنی ہے، اللہ نے آپ کو حسین و جمیل ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت آنکھیں بھی عطاکی ہیں جو حق دیکھنے اور پرکھنے کیلئے ہی دی گئی ہیں نہ کہ ماڈرن ازم  بد صوت ڈفلیاں بجانے کے لئے۔ یہ آنکھیں آپ کو پیلٹ گن کے چھروں سے اندھی ہونے کیلئے عطا نہیں کی گئی ہیں۔ آپ شاہین ہیں، آپ کی صالح اور باکردار اڑان کافی اونچی ہے، آپ کو دنیا کا بغور مطالعہ ومشاہدہ کرنا ہے اور سچ اور جھوٹ میں تمیز کرکے حقائق دنیا کے زندگی بھر حق وصداقت ، عدل و انصاف اور انسانیت کا وہ درس سامنے رکھنا ہے جس کی تعلیم پیغمبر آخر الزماںﷺ نے اُمت کو دی اور قدم بہ قدم اسی پر چل کر ابدی کامیابی پانی ہے نہ کہ ٓاپ وقت کے دجالوں اور ان کے ابلیسی گھوٹالوں کے ہتھے چڑھ کر گمراہی و الحاد کی دنیا میں فنا کے گھاٹ اتر جائیں۔
ایک نوجوان کو ہمیشہ صحیح تربیت اور صحبت صالح کی ضرورت ہوتی ہے ، ممکن ہے کہ یہ ظاہری طور کسی کے بھی بہکاوے میں آکر اپنے دینی اقدار سے وقتی طور دوری اختیار کرے مگر اس کادل خرافات سے پاک و معصوم ہوتا ہے،اس لئے اس پر رحم کھا نے کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ یہ حکومت کے جھانسوں سے ، اس کے نظر فریب خیالی جنتوں سے ، فاحشات و منکرات کی تاریکیوں سے کمزور ی ٔ کردار کا شکار بھی ہوسکتا ہے لیکن اگر اسے مسلسل نیک صحبت حاصل رہے تو یہ کبھی اپنے ضمیر اور اپنے مقصد زندگی کا سودا گر نہیں بن سکتا۔ ایک غیور نوجوان کی زندگی کی زندگی خطرات، مشکلات و آزمائشوں کا مجسمہ ہوتی ہے، یہ بے داغ نوجوانی ہی ہوتی ہے جو اس کو تمام ناموافق حالات سے دو دو ہاتھ کرنے کا حوصلہ دیتی ہے ،اس لئے صالح مزاج نوجوان کو بھر پور احساس اورخیال ہونا چاہئے کہ میرے کندھوں پر اخلاقی ذمہ داری کا بھاری بوجھ ہے، مجھے ہر حال میں ناموافق حالات کا مقابلہ کرکے، ضمیر کا سودا کیے بغیر یہ ذمہ داریاں نبھانی ہیں جو میرے دین ودنیا حسنہ کے حوالے سے مجھ پر عائد کی گئی ہیں۔میں یہاں بالخصوس اپنی اور قوم کی طرف سے ان جیالے نوجوانوں کی طرف مخاطب ہونا چاہوں گا جو اس وقت جرم بے گناہی کی پاداش میں قید خانوں کی زینت بنے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو کبھی تنہا وبے یارو مددگار نہ سمجھیں ۔ قوم کا صالح اور خدا پرست طبقہ شانہ بہ شانہ ان کے ساتھ ہیں اور ان کی رہائی کیلئے پروردگار رحمن سے ہاتھ پھیلا ئے دعا گو بھی ہے۔ آپ یہ نہ سمجھئے کہ آپ کسی گناہ یا جرم کی پاداش میں اسیران زنداں ہیں بلکہ آپ سنت یوسفیؑ ادا کرر ہے ہیں۔ حضرت یوسف صدیقؑ نے حق وصداقت کی مشعل فروزاں کر نے کے لئے اور اپنی بے داغ جوانی کے دفاع میںسات سال لگا تارزندان میں کاٹے ۔ آپ بھی وہی سنت عظیمہ ادا کررہے ہیں۔ یہ تو ایک آزمائش اللہ کی طرف سے ہے جس طرح کہ حضرت یوسف پر آن پڑی تھی۔اس آزمائش میں سچائی اور نیک عملی کا دامن تھام کر جس طرح وہ کامیاب و کامران وہاں سے ن آزاد ہوئے اسی طرح آپ بھی بفضل تعالیٰ کامیابی کے ساتھ جیل و وزندان سے سرخ رو ہوکر نکلیں گے ۔( انشاء اللہ)۔ بہر صورت ایک مسلم نوجوان کبھی بھی اس نامراد، بدکار و فحش انسان کو اپنا آئڈیل نہ بنائے جس نے دنیا کو ہمیشہ سے نفاق کا درس دیا ہو، فاحشات و منکرات کاخوگر بنا دیا ہو یا اس غلط راستے کی طرف لیا ہو ہو جو راستہ خدا بیزاری پر منتج ہو بلکہ مسلم نوجوان محمد بن قاسم ؒکو اپنا آئڈیل بنائے جس نے اپنی نوجوانی میں سندھ کی سرزمین میں اسلام کا جھنڈا بلند کیا۔ طارق بن زیادؒ کو اپنا آئیڈیل بنائے جس نے نوجوانی میں ہسپانیہ کی زمین کو اسلام کے نور سے مقدس بنایا۔ امین الامت حضرت ابو عبیدہ بن الجراح ؓ کو اپنا آئیڈل بنائے جس نے اپنے دندان مبارک کو قربان کرکے رسول رحمت ﷺ کے جبین مبارک سے جنگی مغفر کے خم نکالے اور حضرت یوسف ؑ کو اپنا آئیڈیل بنایا جس کی ساری جوانی ایک صالح نوجوان کیلئے مشعل راہ ہے، جس نے ان تمام مصائب کو بخوبی جھیلا جو ان کی راہ میں آئے اور پھرہر سطح اپنے بلند کردار کی دھوم مچا کر قابل رشک کامیابی حاصل کی، نہ صرف اپنے لئے بلکہ پوری مصری قوم کے لئے ۔ تقریبا انہی سارے مسائل کا سامناآج کے نوجوان کو بھی درپیش ہے جن سے حضرت یوسف صدیق  ؑدوچارتھے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم معاشرے میں رہنے والا ہر وہ نوجوان جس کو مختلف ناموںاور سپنوں سے بہلایا اور بہکایایا جاتا ہے، وہ یوسف صدیق ؑ ؑکی طرح ہر مکر وفریب کی آندھی میں اپنی پاکدامنی ا کی حفاطت کرے اور اپنی حکیمانہ صلاحیتوں کو ایک کامیاب توحید پسند و فرمانبردار مسلمانا نہ زندگی گزارنے میں بروئے کار لائے اور ثابت یہ کرے کہ اس کی زندگی اس نور سے منور ہے جو نور حضرت رسول اکرمﷺ قرآن وسنت کی صورت میں امت کو سونپ گئے ہیں۔ نیز وہ بھی سمجھے کہ اس کی بے داغ جوانی کے خلاف اپنے ا ور اغیا ر کیاکیا سازشیں رچارہے ہیں۔کس طرح سے اسلام اور اسلام پسندوں ، حریت فکر کے متوالو ں اور پر امن جدوجہد میں یقین رکھنے والے مسلمانوں کو بدنام کرکے انہیں صفحہ ہستی سے مٹانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ بس قرآن کو اپنے سینوں میں موجزن رکھیں،رسول رحمت ﷺ کو اپنا رہبر مانیں اور خدا کے ساتھ کامل یقین وتوکل کا دامن ہاتھ میں تھامے رکھیں پھر وہ دن دور نہیں جب اللہ تعالی اس قوم کے ایک جیالے نوجوان کو کامیابی و ظلم وبر بر یت سے گلوخلاصی کر کے ابدی کامیابی سے ہمکنار کرے گا۔انشاء اللہ
کبھی اے نوجواں مسلم!تدبر بھی کیا تونے
وہ کیا گردوں تھا تو جس کاہے اک ٹوٹا ہوا تارا
cell No. 9622905542
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

لورن میں آسمانی بجلی گرنے سے 10بھیڑیں ہلاک
پیر پنچال
بغیر اجازت انشورنس کٹوتی و صارفین کیساتھ مبینہ غیر اخلاقی رویہ بدھل میں جموں و کشمیر بینک برانچ ہیڈ کے خلاف لوگوں کاشدیداحتجاج
پیر پنچال
انڈر 17کھیل مقابلوں میں شاندار کارکردگی | ہائرسیکنڈری اسکول منڈی نے کامیاب کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی
پیر پنچال
نوشہرہ سب ڈویژن میں پانی کی شدید قلت،لوگ محکمہ کیخلاف سراپا احتجاج شیر مکڑی کے لوگوں نے ایگزیکٹیو انجینئر کے سامنے شکایت درج کروائی
پیر پنچال

Related

کالممضامین

سیدالسّادات حضرت میرسید علی ہمدانی ؒ ولی اللہ

June 2, 2025
کالممضامین

شاہ ہمدان رحمۃ اللہ علیہ کا عرسِ مبارک | الہامی نگرانی اور احتساب کی ایک روحانی یاد دہانی عرس امیر کبیرؒ

June 2, 2025
کالممضامین

شام میں ایک نئی صبح ندائے حق

June 1, 2025
کالممضامین

تمباکو نوشی مضرِ صحت ،آگہی کے ساتھ قانونی کاروائی کی ضرورت سالانہ ایک کروڑافراد لقمۂ اجل اوربے شمار مہلک بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں

June 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?