محمد تسکین
بانہال //نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بھاری موٹر گاڑیوں کے لیے دو طرفہ ٹریفک کی نقل و حرکت کو کامیابی کے ساتھ بحال کیا ہے، جس سے ضروری اشیاء اور پھلوں سے لدے ٹرکوں کی وادی سے باہر کی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کو باقی ملک سے جوڑنے والی واحد ہمہ موسمی سڑک ، 26 اگست کو متعدد مقامات پر متعدد لینڈ سلائیڈنگ خاص طور پر ضلع ادھم پور میں تھراڈ پل، بالی نالہ اور رام بن ضلع میں ماروگ میں سڑک کے دھنسنے کی وجہ سے بند ہو گئی تھی۔حکام نے مزید کہا کہ اگست اور ستمبر کے دوران شدید بارشوں، سیلاب اور بادلوں کے پھٹنے کی وجہ سے ہائی وے پر ٹریفک کی نقل و حرکت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ 26 اگست کو ہائی وے کی آمد و رفت میں خلل پڑا اور 10 ستمبر کو یک طرفہ ٹریفک کے لیے بحال کیا گیا تھا ۔حکام نے کہا”مسلسل کوششوں کے بعد، تباہ شدہ راستوں کی مرمت اور انہیںبلیک ٹاپ کر دیا گیا۔ تھراڈ کے قریب ادھم پور اور چنینی کے درمیانسب سے زیادہ متاثرہ اور کمزور حصہ، ، جس کی لمبائی تقریباً 300 میٹر تھی، کو 5 اکتوبر کو مکمل طور پر بلیک ٹاپ کر دیا گیا، جس سے بھاری مال بردار اور چھوٹی گاڑیوںدونوں کے لیے ہموار گزرنے کو یقینی بنایا گیا،” ۔حکام نے کہا کہ شاہراہ کی بحالی اب تمام قسم کی گاڑیوں کی دو طرفہ نقل و حرکت کے قابل ہے، اس سے ٹریفک جام کم ہوگا اور لکھن پور-جموں-سری نگر اہم راہداری کے ساتھ ٹریفک کا بلاتعطل بہا ئو یقینی بنائے گا۔عہدیدار نے مزید کہا، “نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 9 اکتوبر کو مقامی انتظامیہ سے لکھن پور-جموں-سری نگر ہائی وے پر تمام قسم کی گاڑیوں کی دو طرفہ نقل و حرکت کو دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی تاکہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے اور راستے میں بھیڑ سے بچا جا سکے۔”انہوں نے کہا کہ اتھارٹی ہائی وے کی آپریشنل کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، جو جموں و کشمیر کی معیشت خاص طور پر پھلوں کے جاری موسم کے دوران لائف لائن کے طور پر کام کرتی ہے،۔اتھارٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ “باقاعدہ نگرانی اور دیکھ بھال کی ٹیمیں راہداری کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں تاکہ تمام سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے ہموار اور محفوظ سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔”