قومی ایجوکیشن پالیسی لاگو ہوچکی غور و خوض کا وقت ختم ، نفاذ کی حکمت عملی اہم:کنسل

پر ویز احمد

سرینگر// کشمیر یونیورسٹی نے جمعرات کو کشمیر کے ڈگری کالجوں کے پرنسپلوں کے لیے قومی تعلیمی پالیسی-2020 کے بارے میں واقفیت اور آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا- یونیورسٹی اور کالج کی سطح پر قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کی حکمت عملیوں پر غور و خوض کرنے کے لیے اس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ روہت کنسل نے کہا کہ جموں و کشمیر، قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے والے ملک میں فخر کے ساتھ پہلا مقام ہے اور موجودہ تعلیمی سال سے NEP کے تحت طلباء کے اپنے پہلے بیچ کا خیرمقدم کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا”یہ ہمارے بڑے اسٹیک ہولڈرز بشمول کشمیر یونیورسٹی کی ایک عظیم ہم آہنگی کی کوشش کا نتیجہ ہے کہ ہم جموں و کشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے پہلا مثبت اور یقینی قدم اٹھانے میں کامیاب ہوئے “۔انہوں نے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی نے کالجوں کے لیے نئے قومی تعلیمی پالیسی کے نصاب کو وقت کے ساتھ ترتیب دیا ہے، جس سے کشمیر کو ملک کے تمام کالجوں اور اسکولوں سے آگے رکھا گیا ہے۔

 

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ NEP پر غور و خوض کا وقت پہلے ہی ختم ہو چکا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ نفاذ کی حکمت عملی کو آگے بڑھایا جائے، کنسل نے کالج کے پرنسپلز اور فیکلٹی پر زور دیا کہ وہ طلباء کو نئے نصاب سے واقف کرائیں اور ٹائم ٹیبلز اور تدریسی طریقہ کار کو اس کے مطابق ترتیب دیں۔پالیسی کے تکنیکی پہلو کا ذکر کرتے ہوئے، پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ اس کے تحت ورچوئل لرننگ جزو آن لائن سیکھنے کے ذریعہ طالب علم کو 40 فیصد کریڈٹ کی پیشکش کرکے اعلیٰ تعلیم تک رسائی، مساوات اور جمہوریت کو قابل بنائے گا۔ کنسل نے اکیڈمک بینک آف کریڈٹس اوریوٹی کے 30 کریڈٹ اسکل ایمبیڈڈ پروگرام پیش کرنے کے اضافی پہل کے بارے میں بھی تفصیل سے بات کی جس کا مقصد طلباء کے پاس آؤٹ کی ملازمت میں اضافہ کرنا ہے۔وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ پالیسی کے ہموار نفاذ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی “اجتماعی شراکت اور عزم” کے ثمرات مل رہے ہیں اور یہ ہم آہنگی جاری رہنا چاہیے تاکہ اس کے مقاصد مکمل طور پر حاصل ہوں۔