Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
طب تحقیق اور سائنس

قوت ِ برداشت بڑھانےکے لئےاپنا خیال رکھیں | بے وقت اور بے جاسونے سے ہمیشہ پرہیز کریں فکر ِصحت

Towseef
Last updated: December 8, 2024 10:59 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

ویب ڈیسک

عام زندگی میں ڈھیروں کام کاج کے بعد تھک جانا یا توانائی میں کمی آنا ایک لازمی امر ہے۔اگر کسی کو اسٹیمنا(قوت ِ برداشت) کی کمی، تھکاوٹ کی شکایت یا سانس کی روانی میں پریشانی محسوس ہو تو اس ضمن میں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ممکن ہے کہ ایسے شخص کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر، بہت زیادہ اسٹریس میں یا دوسری غیر صحت مندانہ سرگرمیوں میں گزرتا ہے۔جبکہ ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو روزانہ مختلف اوقات میں سوتے اور جاگتے ہیں۔ انہیں نہ صرف امراضِ قلب کے خطرات یا فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیںبلکہ اُن کا اسٹیمنا(قوت ِ برداشت) بھی کم ہوجاتا ہے۔اس اسٹیمنا کی کمی میں تھکاوٹ کی وجوہات ہو سکتی ہیں، اس سلسلے میں چند کارآمد مشورے یہاں دئیے گئے ہیں: ۔

ناشتہ نہ چھوڑیں :اس بات کو یقینی بنائیں کہ دن کا آغاز تگڑے ناشتے سے ہو کیونکہ ناشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے اہم کھانا ہوتا ہے، جو میٹابولزم کو تقویت دینے میں بہت کام آتا ہے، ناشتہ ٹھیک سے نہ کرنے کی وجہ سے میٹا بولزم کمزور ہوجاتا ہے۔اگر ممکن ہو تو اپنے ناشتے میں روزانہ جوَ کا دلیہ، لال آٹے والی ڈبل روٹی اور انڈوں کو ضرور شامل کریں۔

کبھی کبھار پینَٹ بٹر سے اپنی کیلوریز بڑھانے کی بھی کوشش کریں تاکہ زیادہ توانائی حاصل ہو۔

پانی کی کمی سے بچیں : اگر کبھی بھی اپنے اندر توانائی کی کمی محسوس کریں تو فوراً پانی پی لیں اور کوشش کریں کہ وقفے وقفے سے پانی اور مشروبات باقاعدگی سے لیں۔

اگر ناشتے میں ایک گلاس چقندر کے جوس کا انتخاب کریں تو اس کے حیرت انگیز فوائد سے مستفید ہوں گے۔چقندر میں بے پناہ نائٹریٹ ہوتا ہے جو اسٹیمنا بڑھاتا ہے۔

صبح نیم گرم پانی پینے سے بھی میٹا بولزم کو فائدہ ہوتا ہے اور نظامِ ہاضمہ بہترین طریقے سے کام کرتا ہے۔

میگنیشیئم بھی اہم :اگر آپ کھیلوں میں یا جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے شوقین ہیں تو یہ بات یاد رکھیں کہ میگنیشیئم روزانہ کی ڈائٹ کا لازمی حصہ ہونا چاہیے۔میگنیشیئم گلوکوز کو توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد کرتا ہے جس سے تقویت ملتی ہے۔ ہرے پتوں والی سبزیاں، بادام، گریاں، بیج، مچھلی، سویا بین، ایواکاڈو، کیلا اور ڈارک چاکلیٹ میگنیشیئم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

روزانہ ورزش :کچھ افراد کا خیال ہوتا ہے کہ دن بھر کے کام کاج ورزش کا متبادل ہو سکتے ہیں لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے، باقاعدہ ورزش کرنے سے تھکن دور ہوتی ہے۔

چھوٹی چھوٹی ایکسرسائز جیسے روزانہ چند منٹ کی جاگنگ، واکنگ اور سوئمنگ مضبوط بناتی ہیں۔رننگ اور سائیکلنگ ایک ہی وقت میں کیلوریز بھی جلا رہی ہوتی ہیں اور اسٹیمنا بھی بڑھاتی ہیں۔اس کے علاوہ ہفتہ وار مشکل ایکسرسائز جیسے جمپنگ اور ڈمبلنگ بھی اسٹیمنا کو مزید بڑھاتی ہیں، تاہم اس کے لیے ماہرین کی خدمات اور مشورے درکار ہوتے ہیں۔

کاربوہائیڈریٹ نہ بھولیں:کاربوہائیڈریٹ (نشاستے) سے بھرپور غذائیں شکر قندی، براؤن بریڈ وغیرہ اسٹارچ اور شوگر فراہم کرتی ہیں، جو جسم میں توانائی میں تبدیل ہو کر اسٹیمنا بڑھانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔روٹی، پاستہ اور چاول میں موجود پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس، سادہ کاربوہائیڈریٹس کے برعکس چاق چوبند رکھتے ہیں۔اپنی خوراک میں تازہ پھلوں، میوہ جات اور جوَ کو بھی شامل رکھیں، یہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

بھرپور نیند :کم از کم 7 سے 8 گھنٹےکی نیند لینا ضروری ہے، تبھی ذہنی و جسمانی لحاظ سے تازہ دم ہو کر ہر کام کر سکتے ہیں۔اگر رات کو نیند نہ آئے تو مراقبہ یا یوگا کریں، اس سے ذہنی تھکن اور اسٹریس دور کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔رات کھانا کھاتے ہی فوراً سونے سے جسم میں چربی کی مقدار بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے، اسی لیے رات کے کھانے اور سونے کے درمیان کم سے کم 1گھنٹے کا وقفہ ضروری ہونا چاہیے۔کھانا کھانے کے بعد تیز تیز چلنے سے میٹا بولزم میں اضافہ اور نظامِ ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔

صحت بخش غذائیں :ذہنی دباؤ کو نظر انداز نہیں، اس کا حل تلاش کیجیے۔اسٹیمنا بڑھانے کا مطلب یہ نہیں کہ جو ہاتھ میں آیا اسے کھا لیا، بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ ایسا کیا کھایا جائے جو صحت بخش ہو۔اپنے جسم کو مسلسل توانائی فراہم کرنے کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ دن میں 3 وقت کے کھانے کو 5 وقت میں تقسیم کر دیا جائے۔ وٹامن سی والی غذائیں توانائی بڑھانے میں مدد کرتی ہیں، ان سے قوتِ مدافعت بھی بڑھتی ہے۔کینو، کیوی، لیمن، سنگترے، ہر قسم کی بیریز، سیب، امرود، گریپ فروٹ، پالک، شملہ مرچ، ٹماٹر، بروکلی، گوبھی وغیرہ وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔مچھلی، انڈے، چکن ، دودھ، پنیر، خشک میوے، دودھ، دہی، ہرے پتوں والی سبزیاں اور سارڈین مچھلی آئرن اور کیلشیئم کے حصول کا عمدہ ذریعہ ہیں۔

نمک کے استعمال میں احتیاط : جسمانی مشقت یا ایکسرسائز کرتے وقت بہت زیادہ پسینہ آنے سے جسم میں نمک کی کمی ہونے لگتی ہے اور چکر آنے یا غنودگی ہونے سے اسٹیمنا کم ہونے لگتا ہے۔ یاد رکھیں توانائی بحال رکھنے کے لیے روزانہ 2300-2400 ملی گرام سوڈیئم درکار ہوتا ہے، جو روزانہ کی غذاؤں سے پورا ہو جاتا ہے، تاہم اس کی زیادتی بھی نقصان دہ ہوتی ہے، اس لیے چپس، فاسٹ فوڈز، کین فوڈ یا پہلے سے تیار شدہ سوپ، فروزن فوڈز یا پروسیسڈ غذاؤں سے اجتناب ضروری ہے۔جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایسے افراد جن کے نیند کے پیٹرن میں بے قاعدگی ہو، انہیں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔محققین کے مطابق جو لوگ روزانہ مقررہ وقت کی بجائے انتہائی مختلف اوقات میں سوتے اور جاگتے ہیں، ان میں امراضِ قلب کے خطرات لاحق ہوجاتے ہیں، اس بات سے قطعِ نظر کہ وہ تجویز کردہ 7 سے 9 گھنٹے کی نیند لیتے ہیں۔محققین کے مطابق ہمارے امراض قلب کے خطرات کی جانچ کے دوران حاصل ہونے والے نتائج بتاتے ہیں کہ مقررہ وقت پر نیند زیادہ اہم ہے نسبتاً نیند کے دورانیے کے۔ برطانوی محققین نے اس تحقیق کے لیے 72 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنی نیند کے پیٹرن کو ریکارڈ کرنے کے لیے ایک ہفتے تک ٹریکر پہنا اور ٹریکرز سے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر محققین نے ان کی نیند کی باقاعدگی کا اسکور معلوم کیا۔ جس شخص کے نیند کے پیٹرن میں جتنی بے قاعدگی ہوگی، اس کے لیے امراضِ دل کے خطرات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو اب انصاف ملے گا: منوج سنہا
تازہ ترین
کولگام میں امرناتھ یاترا قافلے کی تین گاڑیاں متصادم: 10 سے زائد یاتری زخمی
تازہ ترین
امرناتھ یاترا:بھگوتی نگر بیس کیمپ سے 7 ہزار 49 یاتریوں کا بارہواں قافلہ روانہ
تازہ ترین
13 جولائی: پائین شہر کے نوہٹہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پابندیاں عائد، لیڈران گھروں میں نظر بند

Related

طب تحقیق اور سائنسمضامین

زندگی گزارنے کا فن ( سائنس آف لیونگ) — | کشمیر کے تعلیمی نظام میں ایک نئی جہت کی ضرورت فکرو فہم

June 30, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

! کتب بینی کی روایت دَم توڑ رہی ہے فکر انگیز

June 30, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

گرمائی تعطیلات اور گرمی کا موسم فکر و ادراک

June 30, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

! سیکھنے میں کیسی شرم؟ سوال علم کی ابتدا ہے

June 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?