کابل//افغان صوبے قندھار میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے گورنر، خفیہ ایجنسی کا سربراہ اور پولیس چیف ہلاک ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق قندھار گورنر کے کمپاؤنڈ میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کرکے گورنر زلمائے، پولیس چیف جنرل عبد الرازق اور انٹیلی جنس چیف عبدالمہمن کو ہلاک کردیا۔ڈپٹی گورنر قندھار نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس چیف کے سیکیورٹی گارڈ نے گولیوں کی بوچھاڑ کردی جس کے نتیجے میں اعلیٰ حکام جان سے گئے امریکی کمانڈر جنرل ملر اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ میٹنگ ختم ہونے کے اختتام پر ہیلی پیڈ کی طرف جاتے ہوئے سیکیورٹی گارڈ نے اعلیٰ حکام کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا۔دوسری جانب طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 20 اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کو ناکام بنانے کے لیے مزید حملوں کا اعلان کیا ہے۔
فوجی آپریشن میں داعش کے 12 جنگجو ہلاک
کابل//افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرھار میں افغان نیشنل ڈیفنس اور سکیورٹی کی جانب سے چلائی گئی مہم میں اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے ایک اہم لیڈر سمیت کم از کم 12 جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ ننگرھار کی صوبائی حکومت کے میڈیا دفتر نے جمعرات کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ بیان کے مطابق افغانستان کے خفیہ محکمہ کے اسپیشل آپریشن فورس اور قومی سلامتی ڈائریکٹوریٹ کے جوانوں نے ننگرھار صوبے کے جمال خیل، دیوانہ بابا، قندر اور آچن کے چنار سیاہ علاقوں میں مہم چلائی جس میں داعش کے کم از کم 12 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ ننگرھار صوبے کے گورنر کے دفتر کے مطابق ہلاک شدگان میں ولی اللہ منصور نامی داعش کا ایک لیڈر بھی شامل ہے ۔ اس فوجی آپریشن کے دوران سکیورٹی فورس اور مقامی لوگوں کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ۔یو این آئی