سرینگر// سرینگر //کانگریس کے سینئر لیڈر منی شنکر ایئر نے کہا کہ اُن کی سربراہی والا 6 رکنی سول سوسائٹی گروپ سرکاری دورے پر وادی کشمیر نہیں آیا ہے بلکہ یہاں سب کی رائے سننے کے غرض سے آیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُن کے پاس سب سے بڑا ہتھیار ’قلم‘ ہے اور وہ نئی دہلی جاکر اپنے دورے کی رودات کو دستاویزی شکل دیں گے۔ منی شنکر ایئر نے نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’یہ کوئی سرکاری وفد نہیں ہے۔ ہم یہاں سب کی رائے سننے کے لئے آئے ہوئے ہیں۔ ہم نے میرواعظ کی بات سنی۔ ہم آگے بھی بہت سے لوگوں سے ملنے جارہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ دورے کی رودات کو دستاویزی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا ’دورے کے اختتام پر ہم طے کریں گے کہ ہم اپنی طرف سے کیا کرسکتے ہیں۔ ہمارے پاس ایک ہتھیار قلم ہے۔ ہم دہلی جاکر لکھنا شروع کریں گے‘۔یہ پوچھے جانے پر کہ مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی نے سول سوسائٹی ممبران کے اس ’دورہ کشمیر‘ سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، تو سینئر کانگریس لیڈر نے کہا ’ہم بی جے پی کی طرف سے نہیں آئے ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ اس سے قبل مزاحمتی جماعتوں نے گزشتہ برس ایجی ٹیشن کے دوران کل جماعتی پارلیمانی وفد سے ملاقات نہیں کی تھی،تاہم بعد مین سابق وزیر خارجہ اور بی جے پی رکن یشونت سنہا کی قیادت میں سیول سوسائٹی کی جو ٹیم کشمیر آئی،ان سے محمد یاسین ملک کے بغیر بیشتر مزاحمتی لیڈروں نے بات چیت کی۔
گورنر اور وزیر اعلیٰ سے بھی ملاقات
سرینگر //امن و ترقی کے مرکز کا وفدمنی شنکر ائیر کی قیادت میںریاستی گورنر این این ووہرا اوروزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقی ہوا ۔وفد نے ریاست جموں و کشمیر سے جُڑے کئی امور پر وزیر اعلیٰ تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔وفد کے ارکان ،جنہوں نے کشمیر سے متعلق ایک کانفرنس میں شرکت کی تھی اور سماج کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی ، نے گورنر کو ریاست میں امن و امان کی بحالی سے متعلق اپنی رائے دی ۔ انہوں نے تمام متعلقین کے ساتھ بامعنی اور بلا رکاوٹ بات چیت شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت مزید کسی التوا کے شروع کی جانی لازمی ہے ۔ وفد کے ممبران نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے وادی کے اُن کے دورے کے دوران اپنے تجربات بانٹے ۔ محبوبہ مفتی نے اُن کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی سراہنا کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے یہ کہتی آئی ہیں کہ مسائل کو حل کرنے کیلئے بات چیت اور پُر امن ذرایع ہی واحد راستہ ہیں ۔