Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

قلم۔۔۔۔ ایک مقدس امانت !

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 22, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
  قلم اور تلوار کی باہمی کشاکش تاریخ کی ایک اَنمٹ اوراٹل حقیقت ہے۔ سقراط اور گلیلیو سے لے کر آج تک زمانے کے جہل ِمرکب نے ہمیشہ تیز دھار خنجربن کر قلم کی حق بیانی روکنے کا رقص نیم بسمل کیا، خیال کی آڑان کو پر بریدہ کیا اور سوچ کی پرواز پر پہرے بٹھانے کی ناکام کوششیں کیں۔ اتناہی نہیںبلکہ قلم اور تلوار کی ا س محاذآرائی میں تکبر کے توپ وتفنگ نے ہردور میںعلم و بصیرت کی نور کو مات دینے کے لئے لاکھ دست آزمائیاں کیں اور اپنی من مانیوں سے دلیل کی زبان بندی کر کے صدق ودانش کی بے آبروئی کی تاکہ سچ کی قندیلیں اس کی نامراد پھونکوں سے بجھ جائیں۔ تاریخ جہاں اس جبریت کی جھلکیاں دکھا تی ہے ، وہاں یہ ان معجزات کی بھی گواہ ہے کہ قلم اور تلوار کے اس ابدی معر کے میں ہمیشہ قلم کی حق بیانی نے اپنی فتح ونصرت کا ڈنکابجا کر ہی دم لیا۔اسے ہم عقل وشعورکا اعجاز کہیں یاعلم کا اُجالا سمجھیں ، امرواقع یہ ہے کہ ہر دور میں قلم کا یہ خاصا رہا کہ یہ لاکھ دبائے نہ دبا۔ بایں ہمہ اصولاًانسان کا قلم قدرت کا الہام وکشف نہیں کہ اس میں بھول چوک کا عمل دخل نہ ہو بلکہ جس طرح انسان فکر کی شاہراہ پر آبلہ پائی کرتے ہوئے بشریت کے سبب ٹھوکریں کھا سکتا ہے ، اسی طرح کسی بھی انسان کاقلم یانطق وکلام بھی کہیںدانستہ کہیںنادانستہ فکری تسامحات کا مر تکب ہوسکتا ہے، اس کے فتوؤں پر جانے انجا نے صاحب ِ قلم کی ذاتی پسند وناپسند کی چھاپ بھی پڑ سکتی ہے ، اس سے لغزشیں ، دل آزاریاں، بے ا حتیاطیاں اور اجتہادی غلطیاںبھی سرزدہو سکتی ہیں، یہ کسی واقعے یا نفس ِمضمون کو مخصوص عینک سے دیکھ کر غلط نتائج اخذ کر نے کا گناہ بھی اپنے دامن میں سمیٹ سکتا ہے ، سب سے بڑھ کر یہ کسی عیاں وبیاں حقیقت کی من پسند توجیہ وتاویل کرکے سچائی کا گلا بھی گھونٹ سکتا ہے۔ تاہم اس کا مطلب یہ نہیں قلم کے تقدس کو پامال کیا جا ئے ، اس کی عظمت کا لوہا ماننے سے انکار کیا جائے ،ا سے کسی مادی طاقت یا تلوار کے سامنے سرنگوں کرنے کے لئے دھمکیوں اور دھونس کا سہار ا لیا جائے۔ یہ بھی کوئی مردانگی ہوئی کہ تلوار اعلانیہ طورتشدد اورتخریب کی زبان میں کسی سقراط کا منہ بند کرنے کے لئے اس کے سامنے زہر کا پیالہ پیش کر ے یا اہل ِکلیسا کی تقلید میںکسی گلیلیو کو بزور بازوجہل وناخواندگی کے تراشیدہ عقیدے کا قائل ہو نے پر مجبور کر ے۔ اس کے علی الرغم عقل ودانش یہ ہے کہ اگر کسی مستنددانش ور اور قلم کارکے ساتھ کسی بھی معاملے پر اختلاف ِ رائے پیدا ہو جائے، اس کے کسی خیال وبیان سے کسی مکتب فکر کی دل آزاری محسوس ہوتی ہو ، اس کے دلائل پر عدم اطمینان ہو ، اس سے غلط فہمیوں کے ازالے کی نیت سے کسی ایک نکتے پر وضاحت طلبی کی ضرورت ہو یا سید ھے طوروقت کے تیکھے سوالوں اور سلگتے مسائل کا جواب اس سے مانگنا مقصود ہو تو فہم وفراست، تہذیب وشرافت اور سنجیدہ علمی مباحثے کے دائرے میں رہ کر اختلاف کر نے والے سے اپنا نکتہ نظر منوانے کے لئے صرف دلیل ا وربرہان سے کام لینا شرط ِاول ہے۔ اگر فریق مخالف سچے معنوں میں علم ودانش کا بے لوث خادم ہوا تووہ لازماً قلم کی حرمت کا پاس ولحاظ رکھتے ہوئے تعصب اور ہٹ دھر می سے نہیں بلکہ ملائمت اور ندامت کے ساتھ یا تو بلا جھجھک اپنے خیال کی کمزوری اورسوچ کی کجی کا اعتراف کر ے گا یا اپنے عندیے کے حق میں مزید دلیلیں دے کر فریق مخالف کو قائل کرنے کی کوشش کر ے گا۔ اس متوازن طرز عمل سے طرفین میں بدمزگی اور کڑوا ہٹ کی بجا ئے افہام وتفہیم کی صحت مند صورت نکل سکتی ہے ،جس سے بالآخر سلجھاؤ کی راہیں استوار ہو تی ہیں۔ عصر رواں میں جہاں قلم کی عفت قائم ودائم رکھنے کے واسطے اقوام عالم میںآزادی ٔ اظہار کے عنوان سے کئی ایک تابندہ مثالیں قائم ہوچکی ہیں، وہیں ایک جانب اس آزادی کی آڑ میں قلم کا ناجائز وغلط استعمال بھی ہوا، اور دوسری جانب قلمی آزادی کے مخالفین نے قلم کی مشروط آزادی پر احمقانہ پابندیو ں کی بیڑیاں پہنا دیں۔ یہ ایک عام مشاہدے کی بات ہے کہ خطہ ہائے مخاصمت(conflict zones) میں اکثر وبیشتر اس حوالے سے صورت حال یکسر خونچکاں ہے۔ وادی ٔکشمیر کو جہاںگزشتہ ستائیس سال سے مسلسل سیاسی ہلچل کے باعث نامساعد حالات پائے جاتے ہیں ، ظاہر ہے اس تعلق سے کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہوسکتا۔ یہاں بھی اسی عموم کے زیر سایہ مختلف پیرائیوں میں نہ صرف وقت کی بالادست قوتوں کی پر چھائیاں قلم اورعلم ودانش پر وقتاًفوقتاًحاوی ہوتی رہیں بلکہ اسی گھٹن بھرے ماحول میں کشمیر نے بہت سارے مایہ ناز دانش وروںا ور قلم کاروں کو بھی کھو دیا۔ ان میں سے بعض ایک کو جان سے مارا گیا، کئی ایک کو راندۂ درگاہ ٹھہرا کر ان کے قلم پر قدغنیں عائد کی گئیں ، بعضوں کی دانش جوئی پر جان بوجھ کر خاموشی کے تالے چڑھائے گئے۔ برس ہا سال سے اخبارات کو خصوصی طور یہ ناقابل ِبیان درد وکرب چار وناچار سہنا پڑا۔ ہماری عصری تاریخ کے اوراق میں یہ اند ھ کار بہر صورت تند وتلخ حقائق کی شکل میں آج بھی محفوظ ہے کہ جس سے یہ بات الم نشرح ہوجا تی ہے کہ اس شورش زدہ خطے میں مقامی میڈیا سے وابستہ قلم اور کیمرے کو مختلف الاطراف کے دباؤمیں رہ کر اپنا کردار ادا کر نا پڑ ا۔ امر واقع یہ ہے کہ آج بھی صحافی جب کسی جھڑپ عوامی مظاہرے اور احتجاج کی تصویر کشی کی ذمہ داری نبھا نے کے لئے میدان میں آتے ہیں تو بارہا حالات کی پہلی مار انہی پر پڑتی ہے۔ اس طرح کے متعددواقعات کے لوگ بھی عینی گواہ ہیں اور عصری تاریخ بھی ان کی آئینہ دار ہے۔ بہرحال قلم چونکہ ایک کلیدی اہمیت کا حامل اعزاز اور ایک قومی امانت ہے ، اس لئے اس کا جائز استعمال کرنے میں افراط وتفریط سے گریزاں ہو نا از بس ضروری ہے۔ نیز قلم کے ہربے لوث سپاہی کو متانت اور وقار کے ساتھ اپنے اس اعزاز کا حق اد اکر نا ہو گا، چاہے حالات موافق ہوں یا ناموافق۔بقول غالبؔ
 لکھتے رہے جنوں میںحکایاتِ خونچکاں ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سرنکوٹ پونچھ میں ملی ٹینوں کی کمیں گاہ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد : پولیس
تازہ ترین
کشمیر: گرمی اور خشک سالی کے سبب پھلوں کی پیداوار میں بھاری کمی کا اندیشہ
تازہ ترین
گرمائی تعطیلات میں توسیع کا فیصلہ کل لیا جائے گا : سکینہ یتو
تازہ ترین
ٹرمپ کے ٹیرف کے سامنے مودی کا جھکنا یقینی: راہل
تازہ ترین

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?