کرن اُمید کی فکر و نظر میں
اسی کی روشنی قلب و بصر میں
نظامِ زندگی قائم ہے اس سے
اسی کا حوصلہ دل میں جگر میں
شفق روتی ہے خُوں تو شامِ غم ہے
شبِ تاریک رُخصت صُبحدم ہے
سحر ہی جب ہے انجامِ شبستاں
تو پھر مایوس کیوںیہ چشمِ نم ہے
اسی عُقدہ میں ہے عقدہ کُشائی
کلی کِھل کر یہی پیغام لائی
نہ گھبرانا تو اے دل مشکلوں سے
صبح ہو ہی گئی جب رات آئی
دلِ غم ہے اور جشمِ پُرنم
پریشاں حالیوں کا دَور ہردم
خدا جانے کہ اب کیا حالِ دل ہو
نہاں جس میں ہیں لاکھوں درد اور غم
موبائل نمبر؛7006606571