لوگوں نے مجھ کو دوست کا درجہ نہیں دیا
کی دشمنوں سے بھی وفا رتبہ نہیں دیا
گُم کردیا ہے جن کو مایا جال نے سعیدؔ
اُن شاہوں نے کسی کو سہارا نہیں دیا
۔۔۔
دل کی دنیا میری آباد ہے برباد نہیں
کسرتِ غم ہے میرے پاس میں ناشاد نہیں
جیتے جی اُمیدِ شفا کیسے کروں میں طبیب
میرے ناسورِ محبت کی دوا ایجاد نہیں
۔۔۔۔
پلکوں پہ آنسوئوں کا سیلاب رکھتا ہوں
اُداسی کو اسی طرح میں شاداب رکھتا ہوں
عمر ساری کاٹ لی ہے بے حساب سعیدؔ
وقتِ آخر لمحوں کا حساب رکھتا ہوں
سعید احمد سعیدؔ
احمد نگر، سرینگر
موبائل نمبر؛9906355293