Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

قضیہ نجی سکولوں کے ٹرانسپور ٹ کا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 17, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 یہ امر اطمینان بخش ہے کہ نجی سکولوں کے فیس کا تعین کرنے سے متعلق حکومتی کمیٹی نے وادی میں چل رہے نجی سکولوں کی تازہ من مانیوں کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تمام نجی سکولوں کو10سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ ارسال کرکے فوری جواب طلب کیا ہے ۔مذکورہ کمیٹی کا یہ تازہ اقدام اس لئے اطمینان بخش ہے کیونکہ نجی سکول پورے جموںوکشمیر خصوصاً کشمیر میں اب ایک مافیا کی طرح برتائو کرنے لگے ہیں اور اپنی من مانیوں سے بازنہیں آرہے ہیں۔تازہ فیصلے میں پرائیوٹ سکول ایسو سی ایشن نے مالی مشکلات کا بہانہ بنا کر سکول گاڑیاں بند کرنے کا اعلان کیاتھااور والدین سے کہاگیاتھا کہ وہ اپنے بچوں کو سکول لانے اور لیجانے کا بندو بست خود کریں۔نجی سکولوں کی ایسو سی ایشن کا کہناتھا کہ گزشتہ دو برسوں سے سکول بند رہنے کے نتیجہ میںسکولوں میں ڈرائیوروں اورٹرانسپورٹ شعبہ سے منسلک عملے کی تنخواہ ، ٹیکس ، انشورنس اور بینک کی قسطوں کی ادائیگی جاری ہے تاہم حکومت نے ٹیکسوں یا بینکوں کے قرضوں کی ادائیگی میں کوئی رعایت نہیںدی اور مسلسل مالی خسارہ کی وجہ سے اب ٹرانسپورٹ ہی بند کردیا جائے گا۔اول تو نجی سکولوں کی اس دلیل میں ہی سقم ہے ۔تعلیمی سال2019-20کے دوران کم و بیش سبھی نجی سکولوںکی گاڑیاں اگر چہ بند رہیں تاہم والدین سے پچاس فیصد ٹرانسپورٹ فیس وصول کیاگیااور تعلیمی سال2020-21کے دوران بھی اگر چہ سکول بند رہے تاہم ٹیوشن فیس میں کوئی کمی نہیں کی گئی بلکہ وہ مسلسل لیاجاتا رہا ہے ۔ایسے میںیہ کہنا کہ نجی سکول مالی بحران کے شکار ہیں،حقیقت پر مبنی بیان نہیں ہے ۔والدین نے انتہائی مالی مشکلات کے باوجود بھی نجی سکولوں کو اپنے بچوں کی فیس ادا کی ۔ہاں! جب ٹرانسپورٹ چلا ہی نہیں تو بس فیس کیوں کر ادا کرتے ۔اب جس طرح پرائیوٹ سکول ایسو سی ایشن مالی بحران کی آڑ میں حکومت اور والدین دونوں کو بیک وقت بلیک میل کررہی ہے ،وہ افسوسناک ہے۔کیا یہ سمجھا جائے کہ گاڑیاں بند کرنے کی دھمکی دیکر اصل میں نجی سکول ایسو سی ایشن والدین سے سال ِرفتہ کی ٹرانسپورٹ فیس وصولنا چاہتی ہے ؟۔ظاہر ہے جب سکول کا ٹرانسپورٹ بند ہوگا تو والدین نہ چاہتے ہوئے بھی گزشتہ سال کی بس فیس ادا کرنے پر مجبور ہوجائیں گے کیونکہ کوئی بھی والد اپنے بچے کو مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہے اور ہر والد کی خواہش ہوگی کہ اُس کا بچہ سکول کی گاڑی میں ہی سفر کرے کیونکہ وہ محفوظ رہتا ہے اور والدین بھی اطمینان میں رہتے ہیں کہ اُن کا بچہ صحیح سلامت سکول جائے گا اور بخیر شام کو گھرلوٹ آئے گا۔ایسے میں سکول ٹرانسپورٹ بند کرنے کی دھمکی والدین کو یقینی طور پر پریشان کررہی ہے اور وہ اپنے بچوں کی سلامتی کو لیکر فکر مند ہوچکے ہیں۔نجی سکولوں کی اس ایسو سی ایشن کو سمجھ لینا چاہئے کہ انہوںنے جس طرح تعلیم کو کاروبار بنا رکھا ہے ،وہ متمدن معاشروں میں قابل قبول نہیں ہوسکتا ہے ۔مذکورہ ایسو سی ایشن نے جو رویہ اپنا رکھا ہے ،وہ اس بات کی دلالت کرتا ہے کہ نجی سکول پیسہ کمانے والی فیکٹریاں بن چکی ہیں جہاں مالکان کی ساری توجہ صرف پیسہ بنانے میں ہے اور وہ اپنے منافع میں ذرا سی بھی کمی برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔کیا ایسی ایسو سی ایشن سے پوچھا جاسکتا ہے کہ اگر سالہا سال سے وہ بچوں کے والدین سے ٹیوشن فیس ،انیول چارجز ،ٹرانسپورٹ فیس اور دیگر نت نئے فیسوں کے نام پر بھاری رقوم وصول کرتے رہے ہیںتو اگر بیچ میںانہیں ذرا سا خسارہ بھی برداشت کرنا پڑے تو اس پر واویلا کیوں مچایا جارہا ہے۔بلا شبہ دو سال سے سکول گاڑیاں کھڑی ہیںجس کا مطلب یہ ہے کہ ایندھن کا خرچہ نہیں ہوا۔ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ انشورنس کی رقم جمع کرنا پڑی ہو اور ا سکے علاوہ ڈرائیوروں کو تنخواہ دینی پڑی ہو تو کیا نجی سکول مالکان اپنے بل پر اِتنا بھی نہیں کرسکتے ہیں اور کیا وہ یہ رقم بھی والدین سے ہی وصول کرنا چاہتے ہیں ؟۔اس ساری صورتحال میں یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ الائنس آف پرائیوٹ سکول ایجوکیشن نامی نجی سکولوںکی ایک اور انجمن نے اپنے سود و زیاں کا نہ سوچتے ہوئے گزشتہ دو برسو ں کے دوران بچوں کو ہوئے تعلیمی نقصان پر افسردگی ظاہر کرتے ہوئے یکم مارچ سے سکول بسیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔مذکورہ الائنس نے بھی اگرچہ مالی مشکلات کا ذکر کیا ہے تاہم انہوںنے تعلیم کے مشن کو ترجیح دیتے ہوئے والدین کو کسی بھی قسم کی ذہنی پریشانی میں نہ ڈالتے ہوئے اپنی گاڑیاں چلانے کا اعلان کیا ہے ،جو قابل تحسین ہے ۔بلا شبہ نقصانات ہوئے ہونگے لیکن والدین کو بَلی کا بکرا بنانے کی بجائے اگر حکومت سے کسی تعاون کی گزارش کی جائے تو وہ بہتر رہے گی۔اب جبکہ فیس فیکزیشن کمیٹی نے گاڑیوں کی تعداد سے لیکر انشورنس ،ٹیکس یا بنک قرضوں پر دئے سود کے علاوہ ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کی تنخواہوں کے مد پر خرچ کئے جانے والے رقوم کی تفصیلات طلب کرلی ہیں،تو امید کی جاسکتی ہے کہ پرائیوٹ سکول ایسو سی ایشن سے منسلک نجی تعلیمی ادارے ایسے برتائو سے باز آجائیں گے جس سے بلیک میلنگ کا تاثر ملتا ہوکیونکہ وہ کسی کاروباری ادارے کے مالکان نہیں بلکہ دانش گاہیں چلاتے ہیں جبکہ ایک عام کاروباری اور سکول منتظمین کی سوچ میں نمایاںفرق ضرور ہونی چاہئے ۔ان کیلئے تر جیح مالی منفعت نہیں بلکہ بچوںکی تعلیم ہونی چاہئے اور انہیں والدین کو ٹرانسپورٹ اور دیگر بہانوںسے بلیک میل کرنے کی بجائے والدین کا تعاون حاصل کرنا چاہئے تاکہ تعلیم کے شعبہ کو دوبارہ پٹری پر واپس لایا جاسکے۔
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مودی کو پہلگام حملہ، آپریشن سندور، ٹرمپ کے بیان پر جواب دینا چاہیے: کھڑگے
برصغیر
پونچھ میں لینڈ سلائڈنگ سے طالب علم کی موت پر منوج سنہا، عمر عبداللہ کا اظہار افسوس
پیر پنچال
ٹاٹا موبائل اور ایمبولینس متصادم، تین افراد زخمی
تازہ ترین
جموں و کشمیر میں منشیات پر قابو پانے کے لیے ’’بڑی مچھلیوں‘‘کو گرفتار کرنا ضروری: وزیر سکینہ یتو
تازہ ترین

Related

اداریہ

مضر صحت پانی کی سپلائی سنگین مسئلہ

July 20, 2025
اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?