سرینگر// بٹہ مالو بس اڈہ کو منتقل کرنے کے نتیجے میں بے روزگار ہوئے تاجروں، ٹرانسپوٹروں اور چھاپڑی فروشوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ متعلقین کے نمائندوں کے ساتھ ایسا نظام تیار کریں،جس سے کسی کا روزگار متاثر نہ ہو۔ممبر اسمبلی کولگام نے کہا کہ جائز مسائل کو حل کرنے کے برعکس انتظامیہ اس طرف بہت کم توجہ دے رہی ہے کہ ایسا کوئی طریقہ کار اپنایا جائے جس سے تاجروں، ٹرانسپوٹروں اور چھاپڑی فروشوں کا روزگار متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ کنبے گزشتہ20دنوں سے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں اور انتظامیہ میں کسی نے یہ تک گوارہ نہیں کیا کہ وہ ان کے پاس جائے،اور انکے مسائل کو حل کریں۔ تاریگامی نے کہا کہ وادی میں پہلے ہی اقتصادی بحران پیدا ہوا ہے،تو ایسی صورتحال میں سرکار کو یہ کوشش کرنی چاہے تھی کہ تاجروں، مزدوروں اور تعمیراتی کاموں کے ساتھ منسلک مزدوروں کے روزگار پر منفی اثرات مرتب نہ ہو۔انہوںنے کہا کہ اگر اس معاملے میں تعطل یوں ہی برقرار ہا تو مسافروں اور اسپتالوں، عدالتوں،تعلیمی اداروں کے علاوہ سیول سیکری ٹریٹ میں بیشتر جانے والے غریب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔