عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//قربانی جانوروں کی خرید وفروخت میںکمی کو لیکر جہاںبھیڑ پالنے والے اور اس سے منسلک تاجر پریشان ہیں وہیںشہر سرینگر میں مخصوص منڈیا ںقائم نہ کئے جانے کی وجہ سے شہریوں میں اضطرابی کیفیت پھیلنے لگی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ حسب روایت انہی مقامات پر قربانی جانوروں کو دستیاب رکھا جائے گا جہاں ماضی میں منڈیاں لگتی تھیں ۔ قصاب و کوٹھدار طبقوں کا کہنا ہے کہ فی الحال خریداری میں زیادہ اچھال نہیں آیا ہے اور منڈیاں بھی مختص نہیں کی گئی ہیں تاہم بیرونی منڈیوں سے مال متواتر طور درآمد ہورہا ہے جبکہ وادی میں بھی مال کی کوئی قلت نہیں ہے ۔ماضی میں عید گاہ اور دیگر مقامات پر منڈیوں کا تعین ہوتا تھا جس سے قیمتوں کے اطلاق اور معیار وغیرہ پر بائع اور مشتری کے درمیان اطمینان بخش مول تول ہوتا تھا لیکن فی الحال ایسی کوئی جگہ دکھائی نہیں دے رہی ہے جہاں پر قربانی کے جانور بڑی تعداد میں میں دستیاب ہوں۔ قصابوں اور کوٹھداروں کاکہنا ہے کہ اگرچہ مارکیٹ میں وافر مال دستیاب ہے تاہم مختص جگہوں پر منڈیاں قائم نہ کئے جانے کی وجہ سے وہ ابھی انتظار کررہے ہیں ۔
آل کشمیر بوچرس یونین کے صدر خضر محمد ریگو نے کہاکہ ہمارے پاس وافر مقدار میں مال موجود ہے ۔دلی سے 55ٹرکیں مال لاد کر کشمیر کی طرف نکل پڑی ہیں جبکہ اس سے پہلے بھی50مال بردار ٹرکیں پہنچنے کی والی ہیں ۔اس دوران بکروالوں اور مقامی کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں کمی آئی ہے ۔ گذشتہ کئی برسوں سے بھیڑ پالنے اور انہیں مقامی سطح پر فروخت کرنے والے زینہ پورہ شوپیان کے راشد احمد نے بتایا ’’میں عیدا لضحیٰ کے موقعہ پر 700تک بھیڑ فروخت کرتا تھا ،تاہم اس سال کار وبار میں مندی ہے ،ابھی تک 100سے کم ہی بھیڑ فروخت ہوئے ہیں ۔ان کا کہنا تھا ’’لوگوں کی جیبیں خالی ہیں جبکہ کچھ لوگ عرفہ اور عید کے دن ہی بھیڑ خریدتے ہیں ‘‘۔کوٹھدار ایسوسی ایشن کے صدر معراج الدین گنائی نے کہاکہ ابھی خریداری میں تیزی نہیں آئی ہے ۔مال دستیاب ہے اور آنے والے ایام میں مزید مال پہنچنے کی توقع ہے ،اسلئے انتظامیہ کو مخصوص مقامات پر منڈیاں قائم کرنے کی اجازت دینی چاہئے تاکہ لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ ہو تا،محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر امور صارفین ریاض احمد صوفی نے کہاکہ ضلع و صوبائی انتظامیہ قربانی کے جانوروں کی منڈیوں کے بارے میں ضرور ی احکامات صادر کریں گے ۔جوں جوں عید ایام نزدیک آئیں گے اس معاملے پر لازما کوئی واضح فیصلہ سامنے آئے گا ۔ (مشمولات ٹی ای این)