طارق رحیم
کپوارہ//وادی بھر میں لوگ عید کے موقعہ پرقصابوں کی طرف سے قربانی کے جانوروں کوذبح کرکے پھر اس گوشت کے حصے کرنے کیلئے زیادہ دام وصولنے پرسخت برہم ہیں ۔انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی تھی کہ وہ عید سے قبل اس کیلئے نرخنامہ مشتہر کریں تاکہ قصابوں کی طرف سے لوگوں کو لوٹنے کے عمل پرروک لگائی جائے ۔کشمیرعظمیٰ کومعلوم ہواہے کہ قصابوں نے ایک جانور کوذبح کرکے پھراس کے حصے کرنے کیلئے لوگوں سے چارہزارروپے بھی طلب کئے اوراسطرح لوگوں پرایک اوربوجھ ڈالا۔
قصائیوں کی طرف سے لوگوں سے زیادہ اُجرت وصولنے پرلوگ برہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے جانوروں کیلئے بھی انہیں1500روپے دینے پڑے اوربڑے جانوروں کیلئے3000روپے سے زیادہ طلب کئے گئے،جس کی وجہ سے ان کی اقتصادی حالت پر مزیدبوجھ پڑگیا جوگزشتہ کئی برسوں سے موجودہ حالات کی وجہ سے پہلے ہی پتلی ہے۔رعناواری کے خورشیدانور نے کشمیرعظمیٰ کوبتایا،’’ اگر چہ میں نے قبل ہی قصاب کوبک کیاتھالیکن اس کے باوجود بھی وہ میرے قربانی کے جانور کوذبح کرکے اس کو تیار کرنے کیلئے نہیں آیا۔اس نے مجھے پہلی عید کوانتظار کروایااورپھر دوسرے دن آیا۔وہ مجھ سے2000روپے مانگ رہاتھا لیکن میں نے اُسے1500روپے تھمادیئے۔‘‘شمالی کشمیرکے کپوارہ ضلع میں بھی لوگوں نے قصائیوں کی طرف سے لوگوں سے زیادہ قیمتیں وصولنے کی شکایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکام قربانی کے جانوروں کو ذبح کر نے کی قیمتیں قابو میں رکھنے میں ناکام ہوئے،جس کی وجہ سے لوگوں کومشکلات کاسامناکرناپڑا۔ہندوارہ کے ایک شہری طاہراحمدنے اس نمائندے کوبتایا ،’’حکام کو پہلے ہی معقول نرخنامہ مشتہر کرناچاہیے تھاتاکہ لوگوں کوقصائیوں کے ہاتھوں کسی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑتا۔