نئی دہلی// مغربی بنگال کے افرازالاسلام کے مبینہ بے رحمانہ قتل اور اس کے ویڈیو کووائرل کرنے کے خلاف آج یہاں مختلف طلبہ اور دیگر تنظیموں نے بیکانیر ہاؤس پر مظاہرہ کرکے لوجہاد، گؤ ہتیا اور دیگر ناموں سے قتل روکنے، نفرت کے ماحول کو ختم کرنے اور وسندھرا راجے حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ میں مقررین نے کہا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے راجستھان میں پہلو خاں، جنید اور عمر خاں کا قتل کردیا گیا ہے مگر اس کے خلاف مناسب کارروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے قاتلوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے بے گناہوں کا قتل آسان ہوگیا ہے اور قاتل بے خوف ہوکر نہ صرف قتل کر رہے ہیں بلکہ قتل کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال بھی رہے ہیں۔مقررین نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ اس طرح کا قتل پہلی بار ہورہا ہے بلکہ اس سے پہلے بھی قتل ہوتے رہے ہیں لیکن قاتل اپنی شناخت پوشیدہ رکھتا تھا اور نشان نہیں چھوڑتا تھا لیکن اب کھلم کھلا اپنی شناخت ظاہر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھ لینا کہ یہ قتل مسلمانوں کا ہورہا ہے بے وقوفی ہوگی بلکہ اس کا نشانہ ہر وہ انسان ہے جس کی منہ میں زبان ہے اور جو سنگھ پریوار کی مخالفت کرتا ہے۔