قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے شخص کی رہائی کا حکم

Mir Ajaz
4 Min Read

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//جموں و کشمیر انتظامیہ نے کلونت سنگھ منہاس کی رہائی کا حکم دیا ہے، جو انڈین سول سیکورٹی کوڈ (بی این ایس ایس) ایکٹ 2023کی دفعہ 473کے تحت عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ان کی رہائی پر سخت شرائط عائد کی گئی تھیں۔ کلونت سنگھ منہاس تقریباً16 سال جیل میں رہ چکے ہیں۔جموں کے میران صاحب کے رہائشی57 سالہ کلونت سنگھ منہاس کو2005میں اپنی بیوی اندو رانی کے قتل کے الزام میں تعزیرات ہند کی دفعہ302 اور آرمز ایکٹ کی دفعہ 30 کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔26 جنوری2024تک، اس نے اپنی سزا کے14سال، 11ماہ اور 3دن (معافی کے علاوہ) مکمل کر لیے تھے۔ کیس، جس نے بڑے پیمانے پر توجہ مبذول کروائی، اس میں منہاس شامل تھا، جو آر ایس پورہ میں ایک بڑا تعلیمی ادارہ چلاتا تھا۔ 2019کی ضمانت کی درخواست کے ہائی کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق، کلونت سنگھ منہاس نے ازدواجی تنازعہ کے بعد اپنی بیوی کو اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے گولی مار دی تھی۔ استغاثہ نے دلیل دی کہ اس کی بیوی نے اس سے ناجائز تعلقات کے بارے میں پوچھا، جس کی وجہ سے مئی 2005 میں قتل ہوا۔2010میں ضمانت کی سماعت کے دوران، جسٹس غلام حسنین مسعودی نے کیس کا خلاصہ کرتے ہوئے کہاکہ درخواست گزار نے مبینہ طور پر اپنے رہائشی مکان میں اپنی بیوی کو اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے گولی مار کر قتل کر دیا، اس لیے وہ عدالت کی طرف سے کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔ ضمانت حاصل کرنے کی کئی کوششوں کے باوجود عدالت نے سنگھ کی درخواستوں کو بار بار مسترد کر دیا۔جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے قبل ازیں کلونت سنگھ منہاس کی کئی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ استغاثہ کے اہم گواہان بشمول گھریلو ملازمہ اور دیگر عینی شاہدین نے گواہی دی کہ انہوں نے اسے قتل کے فوراً بعد جائے وقوعہ سے نکلتے ہوئے دیکھا تھا۔ تاہم، دفاع نے دلیل دی کہ کئی اہم گواہوں نے استغاثہ کے مقدمے کی حمایت نہیں کی، جس سے اس کے ملوث ہونے پر شکوک پیدا ہوئے۔ کلونت سنگھ منہاس کی رہائی پر جموں و کشمیر انتظامیہ کے نوٹیفکیشن میں6شرائط درج ہیں جن میں امن برقرار رکھنا، اچھا برتاؤ اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے پرہیز کرنا شامل ہے۔ سنگھ کو ہر چھ ماہ میں ایک بار مقامی پولیس سٹیشن میں رپورٹ کرنے کی بھی ضرورت ہے، اور اسے اپنی رہائی سے پہلے ذاتی اور ضمانتی بانڈز فراہم کرنے چاہئیں۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان شرائط کی خلاف ورزی کے نتیجے میں ان کی قبل از وقت رہائی منسوخ ہو جائے گی۔ دریں اثنا، جیل کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سمیت حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رہائی کے بعد منہاس کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔

Share This Article