سرینگر // حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے جموںوکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال کو انتہائی سنگین اور پریشان کن قرار دیتے ہوئے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور حقوق بشر کے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت ہند کی جانب سے کشمیری عوام پر ڈھائے جارہے مظالم ، جبر و زیادتیوں، مار دھاڑ، کشت وخون کا سنجیدہ نوٹس لیں ۔ جامع مسجدمیں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے میر واعظ نے کہا کہ ظلم و زیادتی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کیخلاف موثر آواز اٹھانا حالات کا ناگزیر تقاضا ہے چنانچہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے موجودہ نازک صورتحال اور دیگر تمام عوامل کو نظر میں رکھ کر تفصیلی مشاورت کے بعد قوم کے سامنے ایک جامع پروگرام رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ حریت پسند عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قیادت کے پروگرام پر من و عن عمل کریں اور تحریک مزاحمت کوآگے بڑھانے میں اپنا بنیادی رول ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر خصوصاً جنوبی کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ شوپیاں، ترال ، کولگام ، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں ہر روز کشت وخون، مار دھاڑ، قتل و غارت کا سلسلہ دراز کیا جارہا ہے ، شبانہ چھاپوں، گرفتاریوں، شہداء کے لواحقین کو زد وکوب جیسے واقعات ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ ایک طرف نوجوانوں کو پیلٹ اور بلٹ کے ذریعہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور گزشتہ کل ہی شوپیاں میں ایک اور کمسن طالب محمد عمر کمہار کو راست فائرنگ کے ذریعہ شہید کیا گیا،ا ٓخر کب تک کشمیریوں کا قتل عام جاری رہیگا؟ کشمیریوں کی تیسری نسل اس مسئلہ سے جڑ چکی ہے۔ یہاں کے نونہال مسئلہ کشمیر کے ہتھے چڑھ رہے ہیں ، ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کی منصفانہ حل کی جانب اپنی توجہ مبذول کریں۔