جموں// قانون و انصاف کے وزیر عبدالحق خان نے آج کہا کہ حکومت عدالتوں میں التوأ میں پڑے تمام کیسوں کاجائزہ لے کر ایسے تمام معاملات کو خارج کرے گی جن میں مدعی کے مطالبات حقیقت پر مبنی ہوں۔اُنہوںنے آج اس کا اظہار مختلف عدالتوں میں التوأمیں پڑے معاملات کے تیز تر اور مؤثر حل کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر غور و خوض کرنے کے لئے منعقدہ میٹنگ میں کیا۔ میٹنگ میں ایڈوکیٹ جنرل جہانگیر اقبال گنائی ، سیکرٹری قانون ،ایڈیشنل سیکرٹری قانون ، ڈائریکٹر، لٹیگیشنز جموں ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرلز،مختلف محکموں کے لأ افسران اور سرکار وکلأ موجو دتھے۔وزیر نے کہا کہ عدالتوں میں ایسے کئی معاملات التوا ٔمیں پڑے ہیں جن میں مدعیان کا پلڑا بھاری ہے اور ایسے معاملات میں حکومت مدعیان کو عدالتی تعطل کا شکار بنا کر اُن کی مشکلات بڑھانے کے بجائے کیس خارج کرے گی۔انہوں نے انتظامی سربراہوں کو اس نوعیت کے معاملات کا جائزہ لے کر مدعی کے دعویٰ کو منظور کرنے کے لئے ہر 15دِن بعد میٹنگ کا انعقاد کرنے کی ہدایت دی۔عبدالحق نے لأ افسران اور سرکاری وکلأ کو آپس میں قریبی تال قائم کر کے التوا ٔمیں پڑے معاملات کو بروقت نمٹانے کی ہدایت دی اور ریاست کے سرکاری محکموں کے لأ افسران کو ایک ٹیم کی طرح کام کر کے مقاصد کا حصول یقینی بنانے کے لئے کہا۔میٹنگ میں قبل از وقت سبکدوشی اور ایس آر او 43سے متعلق معاملا ت پر بھی غور و خوض ہوا ۔فوجداری معاملا ت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر نے استغاثہ اور تفتیشی شعبوں کے مابین معاونت پر زور دیا اور کہا دونوں محکموں کو لگن سے کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ عوام کو انصاف دلانے کے ذمہ دار ہیں۔