یو این آئی
نئی دہلی// 10ویں کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن (سی پی اے)انڈیا ریجن کانفرنس کا منگل کو اختتام ہوا، جو 23ستمبر 2024کو پارلیمنٹ ہائوس کمپلیکس میں شروع ہوئی تھی۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اختتامی اجلاس کی صدارت کی، جو سی پی اے انڈیا ریجن کے صدر بھی ہیں ۔اس موقع پر برلا نے کہا کہ قانون ساز اداروں میں ہنگامہ آرائی اور تلخی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر پریزائڈنگ افسروں کے ساتھ وقتا ًفوقتاً تبادلہ خیال کیا جاتا رہا ہے اور پریزائڈنگ افسران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایوان کی کارروائی وقار اور شائستگی کے ساتھ اور ہندوستانی اقدار اور معیارات کے مطابق چلائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایوان کی روایات اور نظام فطرت میں ہندوستانی ہونے چاہئیں اور پالیسیوں اور قوانین کو ہندوستانیت کے جذبے کو مضبوط کرنا چاہئے تاکہ’ایک ہندوستان، بہترین ہندوستان‘ کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔ برلا نے کہا کہ پریذائڈنگ افسر کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ہر کوئی ایوان میں شرکت کرے اور حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں پر شائستگی سے بحث کی جائے۔کسی بھی ملک اور ریاست کی ترقی میں مقننہ کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ ہمارے جمہوری اداروں کو عوام سے جڑنے اور ان کی توقعات اور خواہشات کو پورا کرنے کیلئے مسلسل کوششیں کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران ملک کے جمہوری اداروں کو شفاف، جوابدہ اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ مقننہ کے موثر کام کیلئے نئے اراکین کو ایوان کے کام کاج، ایوان کے وقار اور آداب اور عام لوگوں کے مسائل اٹھانے کیلئے دستیاب قانون سازی کے آلات کے بارے میں جامع تربیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے پریزائیڈنگ افسران پر زور دیا کہ وہ فریقین کے درمیان مسلسل اور مربوط بات چیت کو برقرار رکھیں اور سیاست کے نئے معیارات مرتب کریں۔اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ قانون ساز ادارے اپنی ریاستوں میں مقننہ میں عمل اور ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے عوامی نمائندوں کی صلاحیت سازی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔