سرینگر/جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے منگل کو کہا کہ جموں کشمیر بینک کی ریاستی قانون سازیہ کے پاس جوابدہی کے بارے میں وہ سر نو سوچ وچار کریں گے۔
گورنر ملک نے بینک ملازمین کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے بعداپنے بیان میں کہا ''جس تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور ملازمین جس بات کو لیکر مطمئن نہیں ہیں، اُس کو دیکھتے ہوئے قانون سازیہ کے پاس بینک کی جوابدہی کے سلسلے میں سر نو غور کیا جائے گا''۔
بیان میں مزید کہا گیا'' جموں کشمیر بینک ریاست کا ایک پریمئرادارہ ہے اور اس ادارے کی اقتصادی مضبوطی ریاست کی کلہم ترقی کیلئے از حد ضروری ہے۔ اس لئے ریاستی گورنر جموں کشمیر بینک کو ایک وائبرینٹ ادارہ بنانے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں''۔
''بینک کے ملازمین کو اپنی ملازمت، مستقبل اور تنخواہوں کے سلسلے میں کسی تشویش میں مبتلا ء ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔بینک کا بورڈ اتنا اہل ہے کہ وہ ضروری فیصلے لے کیونکہ بورڈ کے اختیار ات میں کوئی کمی نہیں لائی گئی ہے''۔
بیان کے مطابق جہاں تک بینک کو پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ کے تحت لانے کا معاملہ ہے تو یہ بینک آر بی آئی کے ماتحت آتا ہے۔ یہ لگاتار آر بی آئی کے ماتحت ہی کام کرے گا اور اس ضمن میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی ہے۔