قانون سازیہ کی 6سالہ غیر فعالیت ختم

Mir Ajaz
3 Min Read

وزیر اعلیٰ نے کشمیری اورنائب وزیر اعلیٰ نے انگریزی میں حلف لیا

شوکت حمید

سرینگر// جموں و کشمیر اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے پیر کو پروٹیم سپیکر مبارک گل کے ذریعہ حلف لیا، وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کشمیری زبان میں جبکہ نائب وزیر اعلیٰ نے انگریزی زبان میںحلف لیا۔54 سالہ قائد ایوان حلف لینے والے پہلے ایم ایل اے تھے، اس کے بعد ان کی کونسل آف منسٹرس اور دیگر ایم ایل ایز نے حلف لیا۔ایم ایل ایز کی حلف برداری کی تقریب کیساتھ ہی6 سالہ طویل قانون سازی کے وقفے کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ پروٹیم سپیکر مبارک گل کی سربراہی میںاسمبلی اجلاس ٹھیک 2بجے شروع ہوا۔مجموعی طور پروزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت 85 دیگر اراکین نے قانون سازوں کے طور پر حلف لیا۔نو منتخب ایم ایل اے کو مبارکباد دیتے ہوئے پروٹیم سپیکر نے امید ظاہر کی کہ وہ عوامی بہبود سے متعلق مسائل کو مکمل پیشہ ورانہ انداز میں اٹھائیں گے۔ انہوں نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ اجتماعی طور پر کام کریں تاکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے یہ سفر ہموار اور مستحکم رفتار سے آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت جموں و کشمیر کو امن، ترقی اور خوشحالی کی نئی بلندیوں کی طرف لے جانے کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلے گی۔ انہوں نے تقریب حلف برداری کے انعقاد کے لیے تمام انتظامات کرنے پر تمام متعلقہ محکموں کا شکریہ بھی ادا کیا۔کشتواڑ سے بی جے پی ایم ایل اے شگن پریہار ،جو 29 سال کی عمر میں سب سے کم عمر ممبر ہیں،سمیت 51 پہلی بار ممبر بنے ہیں۔ این سی کے تجربہ کار اور چرار شریف سے ایم ایل اے، عبدالرحیم راتھر، 80 کی عمر میں سب سے بوڑھے ہیں۔ علی محمد ساگر(ایم ایل اے خانیار)ریکارڈ سات مرتبہ اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ستمبر اور اکتوبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ کانگریس کے چھ ایم ایل اے ہیں۔پانچ آزاد ایم ایل اے، اے اے پی کے ایک ایم ایل اے، اور سی پی آئی (ایم نے بھی حمایت کی ہے۔بی جے پی 29 سیٹوں کے ساتھ دوسری سب سے بڑی پارٹی ہے ۔

Share This Article