عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//قالین بافوں کوجدیدسٹیل لومزفراہم کرنے کے حکومت کے اقدام کی کشمیرچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری نے ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بروقت اقدام کشمیر کے قالین بافی شعبے کو زندہ کرنے کے لیے بھی ضروری ہے۔کے سی سی آئی نے کاریگر برادری کی اہم ضرورتوں کو تسلیم کرنے پر جموں و کشمیر حکومت،صنعت و تجارت محکمہ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی اور اس کے ڈائریکٹر زبیر احمد کی ستائش کی۔ ان جدید لومز کی تقسیم بْنکروں کے لیے کام کرنے کے ماحول کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے، جو ان کی پیداواری صلاحیت اور ان کے دستکاری کے مجموعی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہے۔تاہم، کے سی سی آئی کا مطالبہ ہے کہ کرگھوں کو بڑی تعداد میں کاریگروں میں تقسیم کیا جائے۔ جبکہ 100 لومز کی تقسیم ایک ترقی پسند قدم ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ کرگھوں کی تاثیر کا جائزہ لینے اور اس بات کی تصدیق کرنے کے بعد کہ وہ ان متوقع معیارات پر پورا اترتے ہیں جن کے لیے انہیں ڈیزائن کیا گیا ہے، اس اقدام کو بڑھایا جائے۔تاریخی طور پر، قالین بْننے کی صنعت کشمیر کی معیشت کا سنگ بنیاد رہی ہے، جو ہزاروں کاریگروں اور ان کے خاندانوں کو روزی روٹی فراہم کرتی ہے۔ تاہم، روایتی لومز اکثر چیلنجز پیش کرتے ہیں، بشمول محدود نقل و حرکت اور کم ایرگونومک ڈیزائن، جو بنکروں کی کارکردگی اور آرام کو روک سکتے ہیں۔ اسٹیل کے جدید کارپٹ لومز کے متعارف ہونے سے ان مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کی امید ہے۔قابل ذکر ہے کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹکنالوجی (IICT) نے 100 فعال رجسٹرڈ قالین بْننے والوں کو منتخب کرنے کے لیے ‘قرعہ اندازی’ کی جو یہ اختراعی لومز حاصل کرنے کے اہل ہیں۔KCCI پختہ یقین رکھتا ہے کہ دستکاری کے معیار کو بلند کرنے اور کاریگروں کو بااختیار بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ضروری ہے۔ موثر ٹولز اور وسائل تک رسائی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے، ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمارے بْننے والوں کی مہارتیں بْنائی کی ٹیکنالوجی میں جدید ترین پیشرفت سے مکمل ہوں۔کشمیرچیمبرآف کامرس بنکروں کی زندگیوں اور کشمیر میں قالین کی صنعت کی مجموعی ترقی پر اس اقدام کے مثبت اثرات کو دیکھنے کا منتظر ہے۔کے سی سی آئی اس اقدام کے لیے ڈائریکٹر IICT اور ان کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ یہ جدید لومز جلد ہی تمام قالین کاریگروں میں تقسیم کر دیے جائیں گے۔