محمد تسکین
بانہال // بُدھ کی رات جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع بانہال ۔ قاضی گنڈ فورلین ٹنل کے اندر جموں سے سرینگر جارہی سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن بس کے الٹ جانے کے حادثے میں کم از کم انیس مسافر زخمی ہوئے ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ یہ حادثہ بدھ کی رات قریب دس بجے اس وقت پیش آیا جب جموں سے سرینگر جارہی یہ تیز رفتار بس ٹنل کے ساتویں کلومیٹر میں ٹنل کے ایک طرف لگی ریلنگ سے ٹکرائی اور ٹنل ٹیوب کے اندر پلٹ گئی۔ ٹریفک حکام نے بتایا کہ الٹنے سے پہلے اس بس کی زد میں ایک ٹرک بھی آیا تاہم ٹرک میں سوار افراد بچ نکلے ہیں تاہم ٹرک کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا ٹنل کے اندر آگ بجھانے کیلئے قائم فائر پوائنٹ کے شیشے بھی اس سے چکناچور ہوئے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ حادثے کی خبر ملتے ہی قاضی گنڈ اور بانہال طرف سے پولیس ، فوج ، ٹریفک پولیس ، ٹنل کی دیکھ ریکھ کیلئے ذمہ دار آتھان کمپنی کے اہلکار اور ٹنل کے اندر بس کے پلٹنے سے پھنسے دوسری گاڑیوں کے ڈرائیور بچاؤ کاروائیوں میں جٹ گئے اور کئی قلابازی کھانے سے تباہی ہوئی بس سے زخمیوں کو نکال کر پہلے ایمرجنسی ہسپتال قاضی گنڈ منتقل کیا گیا اور وہاں ابتدائی مرہم پٹی کے بعد تمام انیس زخمیوں کو بہتر علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا گیا ۔ انیس زخمیوں میں ایک مسافر غیر ملکی ، 15 زخمیوں کا تعلق بیرون ریاست سے اور تین زخمیوں کا تعلق وادی کشمیر سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بس حادثے کی وجہ سے ٹنل کی ایک ٹیوب کے اندر ٹریفک کی نقل و حرکت ایک گھنٹے تک معطل رہی اور بعد میں بس کو آتھان کمپنی کی ریکوری وین سے ایک طرف کرکے ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا گیا ۔گورنمنٹ میڈیکل کالج اور ہسپتال اننت ناگ کی انتظامیہ کے مطابق جی ایم سی اننت ناگ میں کل انیس زخمیوں کو لایا گیا جن میں تین کی حالت تشویشناک ہے اور ان میں سے ایک زخمی کو اس کی شدید زخمی حالت کے پیش نظر زیر کشمیر میڈیکل انسٹیٹیوٹ صورہ سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 زخمی اننت ناگ ہسپتال میں لائے گئے تھے جمعرات شام تک کئی زخمیوں کو چھوڑ کر باقی زخمیوں کو رخصت کیا جا سکتا ہے جبکہ ایک شدید زخمی سرینگر ہسپتال میں زیر علاج ہے۔