قاضی گنڈسرینگر 67 کلو میٹر فور لین شاہراہ دسمبر میں چالو ہوگی

Kashmir Uzma News Desk
6 Min Read
سرینگر // چار گلیاری والی سرینگر بانہال شاہراہ تین ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود بھی مکمل نہیں ہو سکی ہے ۔ریاستی سرکار نے اگرچہ اس پروجیکٹ کو امسال کے آخر تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا ہے تاہم پانپور اور بجبہاڑ ہ میں سڑک کی تعمیر کا کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر رکا پڑا ہے جبکہ قاضی گنڈ میں تعمیر ہو رہے فلائی اور کا کام بھی سست روی کا شکار ہے۔اس بات کا بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اس سال چوتھی ڈیڈ لائن بھی ختم ہو گی لیکن کام نا مکمل ہی رہیگا ۔شاہراہ مکمل ہونے کے بعد کیگام اور چرسو کے درمیان نیشل ہائی وے اتھارٹی کا ٹول پلازہ لگے گا، جہاں چھوٹی بڑی گاڑیوں سے ٹول لیا جائیگا۔ محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے کہا کہ کام پہلے معاوضے کی عدم فراہمی اور پھر سیلاب اور عوامی ایجی ٹیشن کی وجہ سے بند ہوا تھا لیکن اس سال کام شدو مد سے جاری ہے اور روزانہ800 مزدورکام کررہے ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ جموں سرینگر شاہراہ پر جہاں جموں سے ادھمپور تک 64کلو میٹر چار گلیاری والی سڑک پر کام تقریباًمکمل ہے  اور اس پر ٹریفک بھی چل رہا ہے لیکن سرینگر سے قاضی گنڈ تک کئی ایک جگہوں پر کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر رکا پڑا ہے ۔مئی 2017میں اگرچہ وزیر تعمیرات نے اس سڑک کو لوگوں کے نام وقف کرنے کیلئے اس سال کا آخری مہینہ بطور ڈیڈ لاین مقرر کیا ہے لیکن پانپور میں سڑک کے ایک حصہ میں ابھی تک تارکول نہیں بچھائی گئی ہے جبکہ بجبہاڑہ میں ایک کلو میٹر کے دائرے میں کام بند ہے۔ اسی طرح قاضی گنڈ میں تعمیر ہو رہے فلائی اوور کا کام بھی سست رفتاری سے جاری ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قاضی گنڈ میں فلائی اوور کا کام ایک برس سے جاری ہے لیکن مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہاہے۔معلوم رہے کہ سرینگر بانہال سڑک کو فور لائن بنانے کیلئے مرکزی سرکار نے 2010میں منظوری دی اور 2011میں 67 کلو میٹر سڑک کی تعمیر کا کام نیشنل ہائے وے اتھارٹی نے حیدرآباد کی ایک کمپنی رامکے کو سونپا۔ پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی ڈیڈلاین پہلے سال 2014رکھی گئی تاہم یہ ڈیڈ لائن مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہو سکی۔ اس کے بعد دسمبر 2015  ڈیڈلائن مقرر ہوئی لیکن یہ بھی ختم ہوئی۔ اس کے بعد نجی تعمیراتی ایجنسی رامکے نے ڈیڈلائن 31جولائی 2016مقرر کی لیکن کمپنی یہ ڈیڈ لائن بھی مقررہ وقت مکمل کرنے میں ناکام رہی اور اب اس سال کے آخر میں یہ پروجیکٹ مکمل کرنے کے دعویٰ کئے جا رہے ہیں ۔نجی تعمیراتی کمپنی رامکے کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کام شدو مد سے جاری ہے اور اس سال کے آخر پر کام مکمل کیا جائے گا ۔ تعمیراتی کمپنی رامکے کے نائب صدر ایاز حسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جب کمپنی نے کام شروع کیا تب اُسے پہلے زمین حاصل کرنے کے معاملے میں دقتیں پیش آئیں اور اُس کے بعد 2014کے سیلاب کی وجہ سے انہیں کام بند کرنا پڑا، جبکہ 2016میں رہی سہی کسر عوامی ایجی ٹیشن نے پوری کر دی جس کی وجہ سے مذکورہ ڈیڈلائنیں مکمل نہیں ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سال کام تیزی سے جاری ہے۔ رامکے کے ایک اور افسر نے بتایا کہ اُس سال سرینگر بانہال فور گلیاری کا کام مکمل ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ پانپور بائی پاس مکمل ہو گیا ہے۔صرف ایک حصہ میں تارکول بچھانا باقی ہے ،جبکہ بجبہاڑہ میں انہیں ایک کلو میٹر میں کچھ دقتیں تھیں، انہیں بھی حل کیا گیا ہے ۔معلوم رہے کہ300کلو میٹر جموں سرینگر شاہراہ پر فورلائنگ پروجیکٹ کو 6 مرحلوں میں  مکمل کرنے کا نشانہ رکھا گیا تھا۔جس میں جموں ادھمپور 65کلو میٹر ، چنینی ناشری ٹنل 9.2کلو میٹر ، ادھمپوررام بن  43کلو میٹر ، رام بن بانہال 36کلو میٹر ، بانہال قاضی گنڈ 15.25کلو میٹر اور قاضی گنڈ سرینگر 67.7کلو میٹر شامل تھے ۔ نعیم اختر نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رامکے کو پہلے فنڈس کی بھی کافی مشکلات رہیں لیکن موجودہ سرکار نے دلی سے فنڈس لائے اور انہیں ہدایت دی گئی کہ وہ جلد از جلد اس پر کام مکمل کریں ۔انہوں نے کہا کہ اس سال اس شاہرہ پر بائی پاس سڑکیں تیار ہو جائیں گی جبکہ شاہراہ پر کام کرنے کیلئے کسی بھی جگہ پر کمپنی کو کوئی رکاوٹ نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملپورہ سے سنگم تک بائی پاس تیار ہے اور اس سے اننت ناگ ، کھنہ بل اور بجبہارہ کے لوگوں کو فائدہ ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ستمبر کے آخر میں اونتی پورہ بائی پاس کو بھی کھولا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ اس سال اس پروجیکٹ پر کام مکمل کیا جائے گا ۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *