سرینگر // نیشنل کانفرنس صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ مرتے دم تک دفعہ 35اے کا دفاع کرنے کی لڑائی لڑیں گے۔ انہوں نے مرکز کو خبردار کیا کہ قانون کیساتھ کوئی چھیڑ چھاڑکی گئی تو حالات کنٹرول سے باہر ہوجائیں گے۔چیف جسٹس کی حلف برداری کی تقریب کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’میں قبر میں جانے سے قبل تک اس قانون کا دفاع کروں گا،وہ صرف جموں و کشمیر کو یاد رکھتے ہیں، ارونا چل پردیش کو نہیں، ہماچل یا ناگا لینڈ کو نہیں،انہیں بھی آئین میں خصوصی پوزیشن حاصل ہے‘‘۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اس قانون سے چھیڑ چھاڑ کے بعد وہ کس طرح کی صورتحال دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا’’ آپ خود دیکھیں گے تب کیا ہوگا، دلی خود دیکھے گی، تب صورتحال قابو میں نہیں آئے گی’’۔ڈاکٹر فاروق نے کہا’’ مجھے نہیں معلوم اسکے ساتھ کیوں بار بار چھیڑا جاتا ہے کیوں زخموں کو کرینے کا عمل جاری رکھا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے ہی دو بار اس طرح کے معاملے کو مسترد کیا ہے‘‘۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس قانون کو نہیں چھیڑا جائیگا کیونکہ اسکے مضمرات انتہائی خطرناک ہوسکتے ہیں۔دلائی لامہ کے جواہر لعل نہرو سے متعلق ریمارکس پر ڈاکٹر فاروق نے کہا’’ دلائی لامہ نے جو کچھ کہا اسکے بارے میں پھر وضاحت بھی کردی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ دلائی لامہ نے معذرت کی ہے اور ایسا کر کے بہت اچھا کیا‘‘۔انہوں نے کہا’’ لیکن ایک بات حقیقت ہے کہ مہاتما گاندھی نے بیشک محمد علی جناح کو وزیر اعظم کا عہدہ دینے کی پیشکش کی تھی،لیکن قائد اعظم نے انکار کیا تھا، قائد اعظم نے کہا تھا کہ وہ اقلیتی وزیر اعظم ہونگے جسے کسی بھی وقت ہٹایا جاسکتا ہے ، لہٰذا غریب پاکستان اسکے لئے بہتر ہوگا بجائے اسکے کہ ایسے ملک کا وزیر اعظم بنیں، جہاں بھروسہ نہیں ہوگا، جو اب سچ ثابت ہورہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ملک کو جس مختلف سمت میں لیا جارہا ہے ، میرے خیال میں پہلے کسی نے ایسا سوچا بھی نہیں ہوگا۔’’ ہم نے خواب میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ ایک سیکولر ملک کو تبدیل کرنے کی اس طرح کی کوشش کی جائے گی،جو میں سمجھتا ہوں انکے لئے بہت خطرناک ہوگا‘‘۔بابا رام دیو کے بیان کے بارے میں ڈاکٹر فاروق نے کہا’’ بھارت میں ہو کوئی رہتا آیا ہے، مغل آئے، سکندر آیا،جو بھی یہاں آیا عزت کیساتھ رہا، کیونکہ یہ ہماری روایات میں ہے، بابا رام دیو کوئی خدا نہیں نہ وہ بھارت کا مالک ہے۔ہندو پاک تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا’’ میں اس بات کی امید کرتا ہوں کہ عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کا جنم ہوگا،دوست جیا پاکستان، دہشت گردی سے پاک،سارک کو مضبوط بنانے والا، جو اس خطے کیلئے اہم ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نئی دہلی پاکستان کیساتھ تعاون کرے گی اگر وہ دہشت گردی چھوڑ دیگا، حتیٰ کہ پوری دینا تعاون کرے گی۔