سرینگر//سوشل میڈیا کی بڑی کمپنی فیس بک نے اپنے نگران عملے جن کا کام ممنوعہ مواد کو باہر کرنا ہے،کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’’فری کشمیر‘‘محاورے کی تلاش کریں۔ نیویارک ٹائمزکی ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک کمپنی کے عالمی سیاسی تقاریر سے متعلق خفیہ قواعد وضوابط کے تحت سماجی ادارے کی اس ویب سائٹ نے اپنے نگران عملے کو بتایا ہے کہ بھارتی قانون کے مطابق آزاد کشمیر سے متعلق کوئی بھی مواد ممنوع ہے ۔ایک اور سلائیڈ کے مطابق بھارتی قانون کشمیر کی آزادی کی بات کو منع کرتا ہے جس پر قانونی ماہرین کو اختلاف ہے ۔سلائیڈ میں نگران عملے کو بتایا گیا ہے کہ وہ ’’فری کشمیر‘‘جملے جو سرگرم کارکنوں کا ایک نعرہ ہے اور مکمل طور قانونی ہے،کو تلاش کرنے کاکام سونپا ہے ۔فیس بک کا کہنا ہے کہ اُس نے اپنے عملے پرزوردیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اُن پوسٹوں سے جو یہ جملے استعمال کرتے ہیں ۔ اس سے کشمیر میں فعلی ارادیت سرد پڑ جائے گی ۔نگران عملے کو انتباہ کیا گیا کہ اس خلاف ورزی کو نظرانداز کرنے سے بھارت میں فیس بک کوبلاک بھی کیا جاسکتا ہے۔