Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

فہمیدہ ریاض

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 29, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
ممتاز  شاعرہ فہمیدہ ریاض ۲۸جوئی ۱۹۴۵ء کو میرٹھ میں پیدا ہوئیں۔وہ ایک ترقی پسند شاعرہ تھیں۔وہ حقوق انسانی کے لیے لکھتی رہیں اور بالخصوص خواتین کے حقوق کے لیے انھوں نے شاعری کی۔پہلی نظم فنون لاہور میں شائع ہوئی۔پہلا مجموعہ’’ پتھر کی زبان‘‘ ۱۹۶۷ء میںسامنے آیا۔’’بدن دریدہ ‘‘۱۹۷۳ء میں ،’’امرتا پریتم کی شاعری ‘‘۱۹۸۴ء میں،’’ادھورا آدمی‘‘ ۱۹۸۶ء میں،’’آدمی کی زندگی‘‘ ۱۹۹۹ء میں،’’ان کی کتابوں میں گوداوری‘‘، ’’خطِ مرموز‘‘۲۰۰۲ء میں،’’خانۂ آب وگل‘‘،’’حلقہ مری زنجیر کا‘‘، ’’ہم رکاب‘‘،’’اپنا جرم ثابت ہے‘‘،’’میں مٹی کی مورت ہوں‘‘،’’ کیا تم پورا چاند نہ دیکھو گی‘‘ مشہور ہوئیں۔ان کی کلیات’’ سب لعل وگہر ‘‘کے نام سے ۲۰۱۱ء میں شائع ہوئی۔ انھوں نے مثنوی جلال الدین رومی کا فارسی سے اردو میں ترجمہ بھی کیا۔فہمیدہ ریاض کا انتقال ۲۱نومبر ۲۰۱۸ء کولاہور میں ہوا۔سندھ یونیورسٹی سے انھوں نے تعلیم حاصل کی۔ایم اے کے بعد فلم ٹکنیک میں لندن سے ڈپلوما کیا۔نیشنل بک کونسل اسلام آباد کی سربراہ بھی رہیں۔۱۹۶۷ء میں انگلینڈ چلی گئیں اور بی بی سی میں کام کرنے لگیں۔۱۹۷۳ء میں واپس آکر ’’آواز‘‘ کے نام سے رسالے کا اجراء کیا۔ایوب خان کے دور میں انھوں نے سیاسی شاعری بھی کی۔فہمیدہ ریاض ضیاء الحق کےدور میں پاکستان سے بھارت چلی گئی تھیں اور وہ ضیاء الحق کے انتقال کے بعد واپس پاکستان آگئیں۔وہ فن کار کو ہر حوالے سے آزادی دینے کی قائل تھیں۔وہ ایک بے باک خاتون تھیں جنھوں نے بڑی بے باکی سے جنسی معاملات کے حوالے سے لکھا۔وہ ہر بات بیان کردینے کو اہمیت دیتی ہیں ،کسی قسم کی پابندی کی قائل نہیں تھیں۔
اپنی عملداری اور محبت میں ایک عورت دوسری عورت کو برداشت نہیں کرسکتی ۔یہ وہ تخت ہے جس پر ایک ہی ملکہ بیٹھ سکتی ہے، دوسری کو بیٹھنے کے لیے وہ کبھی بھی بخوشی اجازت نہیں دے سکتی۔فہمیدہ ریاض کی یہ نظم’’وہ لڑکی‘‘ ملاحظہ کیجئے:
جن پر میرا دل دھڑکا تھا ، وہ سب باتیں دہراتے ہو
وہ جانے جیسی لڑکی ہے تم اب جس کے گھر جاتے ہو
مجھ سے کہتے تھے ، بن کاجل اچھی لگتی ہیں مری آنکھیں
تم اب جس کے گھر جاتے ہوکیسی ہوں گی اس کی آنکھیں
تنہائی میں چپکے چپکے نازک سپنے بنتی ہوگی
تم اب جس کے گھر جاتے ہو وہ مجھ سے اچھی ہوگی 
(فہمیدہ ریاض، پتھر کی زبان،کراچی، مکتبہ دانیال، ۱۹۸۱ء،ص۶۳)
عورت کو وفا کی تصویر کہا جاتا ہے مگر یہ سو فیصد درست بھی نہیں ہے ۔ عورت ہی وہ ذات ہے جو بے وفائی پہ اُتر آئے تو مردوں کو بہت پیچھے چھوڑ جاتی ہے مگر زیادہ تر شاعرات نے عورت کی وفا کا ایک ہی پہلو مد نظر رکھا ہے۔فہمیدہ ریاض عورت کی اہمیت اور اس کی معاشرتی حیثیت سے بخوبی واقف ہیں ۔عشق کی طلسماتی دنیا کا سب سے اہم کردار خود عورت ہی ہے۔ ان کی نظم’’ ایک لڑکی‘‘ دیکھئے کہ کس طرح عورت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے:
تو ہے وہ زَن زندہ
جس کا جسم شعلہ ہے
جس کی روح آہن ہے
جس کا نطق گویا ہے
بازؤں میں قوت ہے
انگلیوں میں صناعی
ولولوں میں بے باکی
لذتوں کی شیدائی
عشق آشنا عورت
(فہمیدہ ریاض، دھوپ، کراچی، مکتبہ دانیال، ۱۹۷۶ء،ص۲۲)
ماضی میںمردوں کے تخلیق کردہ نسوانی کرداروں اور نسوانی تصورات کے حوالے سے اب رد تشکیل کی بات کی جارہی ہے کہ جس انداز میں مرد ادیبوں نے عورت کو پیش کیا ہے ،وہ انداز آج کی عورت کو پسند نہیں ہے بلکہ اب اس انداز کو تبدیل کیا جانا چاہئے۔ ادب میں جو کام ہو چکا ہے اس کی بھی رد تشکیل کی ضرورت ہے۔بقول فہمیدہ ریاض:
’’کتنی طویل مدت سے عورتوں نے اپنے جسم اور اپنی بایالوجی کے لیے مقتدر ادیبوں کے یہ لغو اور بے معنی جملے پڑھے ہیں ۔کتنے برسوں سے ایک دبا ہوا اور کچلا ہوا غصہ ان کے سینوں میں کھولتا رہا ہے۔ مبارک ہے وہ دن اور وہ ساعت جب صدیوں سے اہانت کا شکار یہ مخلوق لب کشائی کر رہی ہے۔ آج دانش ور عورت خوفزدہ نہیں۔ وہ پر اعتماد ہے اور چند نہایت نامور ادیبوں کی تحریروں کو خود اپنے ہاتھ میں آئینہ کی طرح اُٹھا کر دنیا کو دکھا رہی اور ان تمام مقامات پر سرخ نشانات خود اپنے ہاتھ سے لگا رہی ہے، جہاں مرد ادیب اپنی انسانی اقدار کا مضحکہ اڑاتے نظر آسکتے ہیں۔‘‘(فہمیدہ ریاض، رد تشکیل ۔آخر کیوں، مشمولہ ادب کی نسائی رد تشکیل، کراچی، وعدہ کتاب گھر، ۲۰۰۶ء،ص۱۲،۱۳)
فہمیدہ ریاض نے ن م راشد کے تصور ِعورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ہاں عورت کا تصور ایک گوشت کی گٹھڑی سے کبھی آگے نہ بڑھا۔۔۔ن م راشد ایسے شاعر ہیں جن کے کلام میں تصور ِزن سے صرف افسوس ہوسکتا ہے۔( ادب کی نسائی رد تشکیل، ص۳۵)
اردو ادب کا اگر بغور مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ اردو شاعری میں تانیثی فکر کے آثار اردو فکشن کے مقابلے میں کافی دیر سے نمایاں ہوئے ہیں مگر اس کے باوجود یہ اثرات خاصے دور رس اور گہرے ہیں۔
اردو شاعرات میں فہمیدہ ریاض، پروین شاکر، کشور ناہید، سارہ شگفتہ، عذرا عباس،فرخندہ نسرین، شفیق فاطمہ شعریٰ ،شاہدہ حسن، ساجدہ زیدی، زاہدہ زیدی، شائستہ حبیب،رفیعہ شبنم عابدی، بلقیس ظفیرالحسن، عذرا پروین، زہناز نبی ایسے اہم نام ہیں جن کی تخلیقات میں ہمارے نمایاں طور پر معاشرہ کے خلاف عورت کی احتجاجی آواز اور مزاحمتی رویوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔(ارتضیٰ کریم)۔۔۔مرتب،احتجاج اور مزاحمت کے رویے، دہلی، اردو اکادمی ، ۲۰۰۴ء ، ص۳۴۵)
تانیثیت کے حوالے سے اردو شاعری بالخصوص اردو نظم میں فہمیدہ ریاض کا نام اہمیت کا حامل ہے۔انھوں نے اپنی شاعری میں توانا نسائی لب و لہجہ اختیار کیا ہے۔ان کی نظم ’’وہ لڑکی‘‘ کے چند مصرعے ملاحظہ کیجئے:
جن پر میرا دل دھڑکتا تھا،وہ سب باتیں دہراتے ہو
وہ جانے کیسی لڑکی ہے تم اب جس کے گھر جاتے ہو
مجھ سے کہتے تھے بن کاجل اچھی لگتی ہیں مری آنکھیں
تم اب جس کے گھر جاتے ہو کیسی ہوں گی اس کی آنکھیں (پتھر کی زبان،ص۵۳) مرد اور عورت کے آپس میں رویے بعض اوقات ایسی سردمہری کو جنم دیتے ہیں جن سے کوئی وصال کا لمحہ جنم پذیر نہیں ہوتا۔ ایسے میں عورت نفسیاتی طور پر ڈسٹرب ہوجاتی ہے یا مکمل فرارچاہتی ہے۔
پتھر سے وصال سے مانگتی ہوں
میں آدمیوں سے کٹ گئی ہوں
 (فہمیدہ ریاض)
ان کی شاعری میں نسائی احتجاج بڑے سخت الفاظ میں ملتا ہے ، وہ مردوں اور عورت کے حوالے سے اُن کے رویوں کے بارے میں شدید تحفظات کا شکار ہیں   ؎
میں کہ آدم نو کی ہم سفر ہوں
کہ جس نے جیتی مری بھروسہ بھری رفاقت 
(فہمیدہ ریاض،اپنا جرم ثابت ہے، لاہور، نگارشات،ص۱۶،۱۷)
یہ دنیا کی مرد کی دنیا ہے جسے ہر زاؤیے سے مرد اپنی آنکھ سے دیکھتا ہے اور عورت کو بھی مجبور کرتا ہے کہ وہ مرد کی آنکھ سے اس دنیا کے ہر منظر کو دیکھے، سمجھے اور نشان زد کرے۔ اب عورت ایسا کرنے سے معذوری کا اظہار کرنا اپنا حق سمجھتی ہے، وہ ہر منظر کو اپنے تناظر میں دیکھنا چاہتی ہے ۔۔۔۔ نسائی تناظرمیں۔۔
فہمیدہ ریاض بلا شبہ ایک ایسی شاعرہ تھیں جنھوں نے نسائی حوالے سے اردو شاعری کے موضوعات کو وسعت اور تنوع عطا کیا۔ ان موضوعات پر قلم اٹھایا جنھیں چھوتے ہوئے بڑے بڑے شاعر ہچکچاتے ہیں۔
رابطہ :صدر شعبہ اردو،گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج بھکر
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

گنڈ کنگن میں سڑک حادثہ،ڈرائیور مضروب
تازہ ترین
جموں میں چھ منشیات فروش گرفتار، ہیروئن ضبط: پولیس
تازہ ترین
مرکزی حکومت کشمیر میں تجرباتی، روحانی اور تہذیبی سیاحت کے فروغ کیلئے پرعزم: گجیندر سنگھ شیخاوت
تازہ ترین
خصوصی درجے کیلئے آخری دم تک لڑتے رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

مشکلات کے بعد ہی راحت ملتی ہے فکر و فہم

July 2, 2025
کالمگوشہ خواتین

ٹیکنالوجی کی دنیا اور خواتین رفتار ِ زمانہ

July 2, 2025
کالمگوشہ خواتین

نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں کا فقدان کیوں؟ فکر انگیز

July 2, 2025
گوشہ خواتین

! فیصلہ سازی۔ خدا کے فیصلے میں فاصلہ نہ رکھو فہم و فراست

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?