فکشن رائٹرس گلڈ کی 100 ویں نشست کی تقریب

Kashmir Uzma News Desk
2 Min Read
سرینگر //جموں اینڈ کشمیر فکشن رائیٹرس گلڈ کی 100ویں نشست کی تقریب جشن ہوٹل شہنشاہ پیلس بلیوارڈ سرینگر میں جسٹس بشیر احمد کرمانی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ جب کہ ایوان صدارت میں سید شجاعت بخاری، پروفیسر نسیم شفائی، پروفیسر نیرجا مٹو، پروفیسر محمد زماں آزردہ اور وحشی سعید موجود تھے۔ آغاز میں گلڈ کے سرپرست اعلیٰ وحشی سعید نے سبھی مہمانوں کا استقبال کیا۔ اس موقعے پر جموں اینڈ کشمیر فکشن رائٹرس گلڈ کی ویب سائیٹ www.fictionwritersguild.comلانچ کی گئی۔ ویب سائیٹ کا تفصیلی تعارف نوجوان فکشن نگار زبیر قریشی نے پیش کیا۔علاوہ ازیں نوجوان کشمیری افسانہ نگار دیبا نظیر کے افسانوی مجموعہ ’’زریں زخم‘‘ ، جناب منوج شیری کے ڈارموں کا مجموعہ ’’بکھرے بچھڑے‘‘ اور ڈاکٹر محمد افضل کی ’’پریم ناتھ پردیسی  …عکس درعکس‘‘ کی رسم رونمائی بھی انجام دی گئی جب کہ تینوں کتابوں پر تبصرے بھی پیش کئے گئے ۔ڈاکٹر نثار ندیم نے ’’زریں زخم ‘‘ پر اپنا تبصرہ پیش کیا، ڈاکٹر مشتاق حید رنے ’’بکھرے بچھڑے‘‘ اور ڈاکٹر عبدالرشید خان نے ’’پریم ناتھ پردیسی … عکس در عکس‘‘ پر اپنا تحریر کردہ تبصرہ پیش کیا۔ایوان صدارت میں تشریف فرما معزز مقررین نے گلڈ کے حوالے سے اپنے تاثرات پیش کئے۔ سید شجاعت بخاری نے گلڈ کو ایک تن آور درخت سے تعبیر کیا ۔ پروفیسر نسیم شفائی نے گلڈ کے کاوشوں کی بہت سراہنا کی۔پروفیسر نیرجا مٹو نے گلڈ کو ریاست کے قلم کاروں کے لئے ایک قلعہ قرار دیا۔ پروفیسر محمد زماں آزردہ نے گلڈکی ویب سائیٹ کو سراہتے ہوئے مبارک بادپیش کی۔ آخر پر تقریب کے صدر جسٹس بشیر احمد کرمانی نے اپنی صدارتی تقریر میں ریاست کے حوالے سے کئی اہم نقاط کی نشان دہی کی اور ساتھ ہی گلڈ کی کارکردگی سے اطمینان کا اظہار
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *