Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

فُٹ پاتھوں پر ناجائز قبضوں کا مسئلہ! | سرکاری املاک قوم کی ملکیت ہوتی ہیں

Towseef
Last updated: October 8, 2024 11:09 pm
Towseef
Share
11 Min Read
SHARE

قیصر محمود عراقی

انسان یہ جانے بغیر غلطیاں کرتا چلا جاتا ہے کہ اس سے کوئی غلط کام سرزد ہورہا ہے، اسی خیال کے پیش نظر یہ مضمون رقم کررہا ہوں کہ کسی دوسرے کی چیز کا ایسا استعمال جو اس کی خوش دلانہ مرضی کے خلاف ہو، حضور اکرمؐکے ارشاد کے مطابق حرام ہے۔ میں سمجھتاہوں کہ اگر اس خامہ فرسائی کے نتیجے میں کسی ایک فرد کے دل میں بھی غلط کام کے غلط ہونے کا احساس پیدا ہوجائے یا کسی ایک کا ضمیر بھی جاگ جائے تو اس تحریر کی قیمت ادا ہوجائے۔ اب اسی سلسلے میں ایک پہلوتوجہ کے طالب ہے ، جو چیزیں کسی شخص کی ذاتی ملکیت ہوتی ہے ،ان کے بارے میں تو تھوڑا بہت احساس لوگوں کو بھی ہوجاتا ہے لیکن جو چیزیں ’’سرکاری املاک‘‘کہلاتی ہیںان کے بارے میں واقعی ’’مال مفت دل بے رحم‘‘ کی مثل صادق آتی ہے۔ ان پر قبضہ کرلینا ، ان کو خلاف قانون استعمال کرنا یا بے دردی سے استعمال کرنا ایسی عام بات ہوگئی ہے جس پر ہر کوئی چشم پوشی کرتا ہے ۔حالانکہ سرکاری اشیاء برسرِ اقتدار افراد کی نہیں پوری قوم کی ملکیت ہوتی ہیںاور ان کا ناجائز استعمال صرف کسی ایک شخص کی نہیں سارے عوام کی حق تلفی ہے اور یہ حقوق العباد کا اس قدر نفی ہے کہ اس میں اگر کوئی حق تلفی ہوجائے تو اس گناہ کی معافی انتہائی مشکل ہے۔ لہٰذا یہ بات مدِ نظر رکھتے ہوئے ان چند تصرفات پر غور کریں جو ہمارے معاشرے میں بُری طرح پھیلے ہوئے ہیں۔

ہمارے معاشرے میں تجاوزات کوئی قابل ذکر عیب ہی نہیں رہے، جس کا جی چاہتا ہے وہ اپنے مکان یا دکان کے گرد یا پوری کی پوری سرکاری زمین پر قبضہ جماکر بیٹھ جاتا ہے، بلکہ ہمارے گرد وپیش میںجس طرح یہ تجاوزات پھیلے ہوئے ہیں، ان میں ایک نہیں کئی کئی گناہ بیک وقت جمع ہیں۔ اول تو عوامی زمین پر ناجائز قبضہ ہی بڑا سنگین گناہ ہے، دوسرے عموماً ان تجاوزات سے راستہ چلنے والوں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے اور راہ گیروں کے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنا ایک مستقل گنا ہ ہے،جس پر حدیث میں سخت وعید آئی ہے ۔ تیسرے ہمارے ماحول میں یہ تجاوزات رشوت خوری کے فروغ کا بہت بڑا ذریعہ بنی ہوئی ہیںکیونکہ انہیں باقی رکھنے کیلئے متعلقہ اہل کار کو ’’بھتہ‘‘ دینا پڑتا ہے اور یہ بھتہ ایک مرتبہ دینا کافی نہیں ہوتا بلکہ ہفتہ وار یا ماہانہ تنخواہ کی طرح اس کی ادائیگی ضروری ہوتی ہے ، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس قسم کے اہل کار دل سے یہی چاہتے ہیں اور اس کی پوری کوشش بھی کرتے ہیںکہ یہ تجاوزات ختم نہ ہوںتاکہ ان کی آمدنی کا یہ ذریعہ بند نہ ہونے پائے۔ لہٰذا ان کو اپنے فرائض سے غافل کرنے بلکہ فرائض کے برعکس کام کرنے کا گناہ بھی اس میں شامل ہو تو بعید نہیں ۔

اسی طرح ہمارے ملک میں یہ بھی عام رواج ہوگیا ہے کہ جلسوں اور تقریبات کیلئے چلتی ہوئی سڑک روک کر شامیانے اور قناتیں لگائی جاتی ہیں اور اس کے نتیجے میں آنے جانے والی گاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ٹریفک کے نظام میں بعض اوقات شدید خلل واقع ہوجاتا ہے۔ یہ بات ہر مسلمان جانتا ہے کہ اگر کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہوتو اس کے سامنے سے گزرناجائز نہیںاور احادیث میں اس بات کی سخت تاکید کی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص کسی نمازی کے سامنے سے نہ گذرے۔ لیکن ساتھ ہی شریعت میں نماز پڑھنے والوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ایسی جگہ نماز پڑھنا شروع نہ کریں جہاں لوگوں کو گذرنے میں دشواری ہو ۔ مثلاً مسجد کا صحن اگر کھلا ہوا تو صحن کے بیچوبیچ یا اس کے آخری سرے پر نماز کیلئے کھڑے ہوجانا اس صورت میں جائز نہیںجب سامنے لوگوں کے گذرنے کی جگہ ہو اور نماز شروع کرنے کی وجہ انہیں لمبا چکرکاٹ کر جانا پڑتا ہو ، لہٰذا حکم یہ دیا گیا ہے کہ ایسی جگہ نماز پڑھوجہاں یا تو سامنے ستون وغیرہ ہو جس کے پیچھے سے لوگ گذر سکے یا سامنے نمازی ہی کی صفیں ہو ۔ اگر کوئی شخص اس ہدایت کا خیال نہ رکھے اور صحن کے بیچوبیچ نمازپڑھنے کھڑا ہوجائے تو یہاں تک کہا گیا ہے کہ ایسے صورت میں کوئی شخص نمازی کے سامنے سے گذرنے پر مجبور ہوجائے تو اس کے گذرنے کا نماز پڑھنے والوں پر ہوگا، سامنے سے گذرنے والوں پر نہیں۔

جب شریعت کو یہ بھی گنوارا نہیں کہ کوئی شخص ہماری وجہ سے کچھ معمولی تکلیف میں مبتلا ہو تو سڑک کو بالکل بند کرکے لوگوں کو اس معمولی تکلیف میں ڈالنا ، سڑک کو بالکل بند کرکے لوگوں کو دور کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کرنا کس طرح جائز ہوسکتا ہے؟ بالخصوص آج کی مصروف زندگی میں اگر کسی شخص کو اپنی منزل مقصود تک پہنچنے میں چند منٹ کی تاخیر ہوجائے تو بعض اوقات اس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ جاتاہے، کسی بیمار کو اسپتال پہنچانا ہو یا کسی بیمار کیلئے دوا لے جانی ہو یا کسی مسافر کو ریلوے اسٹیشن یا ہوائی اڈے پر پہنچنا ہو اور ہمارے جلسے یا تقریب کی وجہ سے اسے پانچ دس منٹ کی تاخیر ہوجائے تو کہنے کو تو یہ تاخیر پانچ دس منٹ کی ہے لیکن اس تاخیر کے نتیجے میں بیمار رخصت بھی ہو سکتا ہے، مسافر اپنے سفر سے محروم بھی ہوسکتا ہے اور جن جن لوگوں کو اس طرح کا نقصان پہنچتا ہے ، ہمیں نہ ان کا نام معلوم ہے ، نہ پتہ اور نہ نقصان کی نوعیت ، لہٰذا اس گناہ کی تلافی کرنا بھی چاہیں تو اس کا کوئی راستہ اختیار میں نہیں، ذاتی طور پر مجھے تو ان جلوسوں کا شرعی جواز بھی مشکوک معلوم ہوتا ہے جو گھنٹوں کیلئے آمد ورفت کا نظام درہم برہم کرکے عام لوگوں کو ناقابل بیان اذیتوں میں مبتلا کردیتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ مناظر بھی کثرت سے دیکھنے میں آتے ہیں کہ سڑکوں کو کرکٹ کامیدان بنا لیا جاتا ہے اور سڑک کے بیچوبیچ وکٹ یا وکٹ نما کوئی چیز نصب کرکے باقاعدہ کھیل شروع کیا جاتا ہے ، پھر آس پاس کی کھڑکی یا چلتی ہوئی گاڑی بیٹس مین کے چوکوں کی زد میں ہوتی ہے اور گیند کے پیچھے دوڑتے ہوئے فیلڈر آنے جانے والی گاڑی کی زد میں ۔ یہ عوامی سڑک کا سراسر ناجائز استعمال تو ہے ہی خود کھیلنے والوں کیلئے بھی اقدام خودکشی سے کم نہیں ۔ اس صورتحال کی ذمہ داری ان نو عمر کھیلنے والوں سے زیادہ ان کے والدین ، سرپرستوں اور ان سرکاری کارندوں پر ہوتی ہے جو انہیں اس خطرناک کھیل میں مصروف تو دیکھتے ہیں مگر اس سے باز رکھنے کی کوشش نہیں کرتے۔

اسی طرح سڑکوں پر بے جگہ گاڑیوں کی پارکنگ بھی ایک ایسا مسئلہ ہے جس میںہم انتہائی بے حسی کا شکار ہیں۔ چھوٹی چھوٹی گاڑیاں تو ایک طرف بڑی بڑی ویگنیں، ٹرکیںاور بسیں بھی ایسی جگہ کھڑی کردی جاتی ہے کہ آنے جانے والوں کا راستہ بند ہوجاتا ہے یا گذرنے والوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اول تو جس جگہ پارکنگ ممنوع ہے اس جگہ گاڑی کھڑی کردینا عوامی جگہ کا ناجائز استعمال ہے، جو غصب کے گناہ میں داخل ہے، دوسرے حاکم کے ایک جائز حکم کی خلاف ورزی ہے، تیسرے اس بے قاعدگی کے نتیجے میں جس جس شخص کو تکلیف پہنچے گی اسے تکلیف پہنچانے کا گناہ الگ ہے۔ اس طرح یہ عمل جو غفلت اور بے دھیانی کے عالم میں روز مرہ ہوتا ہے بیک وقت کئی گناہوں کا مجموعہ ہے، ان پر دنیا میں چالان ہو یا نہ ہو ، آخرت میں ضرور بازپرس ہوگی۔ اسی طرح بعض جگہ پارکنگ قانوناً ممنوع نہیں ہوتی لیکن گاڑی اس انداز سے کھڑی کردی جاتی ہے کہ آگے پیچھے کی گاڑیاں سرک سکتی ہیںنہ پید ل چلنے والوں کیلئے کوئی راستہ باقی رہتا ہے، یہ عمل بھی دینی اعتبار سے سراسر ناجائز اور گناہ ہے۔

افسوس ہے کہ اپنی غفلت اور بے دھیانی کی وجہ سے ہم اس قسم کے بے شمار گناہ روزانہ اپنے نامہ اعمال میں شامل کرکے اپنی آخرت بھی خراب کرتے اور دنیا بھر کو اپنے بارے میں وہ تاثر بھی دے رہے ہیں جو نہ صرف ہم سے نفرت کا باعث بنتا ہے بلکہ اسلام کی چمکتی ہوئی تعلیمات پر ہماری بدعملی کا نقاب ڈال دیتا ہے، جس کی وجہ سے ہم دین کا صحیح حسن دیکھنے سے محروم ہوجاتے ہیں۔
(رابطہ۔:6291697668)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
چاند نگر جموںکی گلی گندگی و بیماریوں کا مرکز، انتظامیہ کی غفلت سے عوام پریشان پینے کے پانی میں سیوریج کا رساؤ
جموں
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ سے جموں میں متعدد وفود کی ملاقات
جموں
کانگریس کی 22جولائی کو دہلی چلو کال، پارلیمنٹ کاگھیرائوکرینگے ۔19کو سری نگر اور 20جولائی کو جموں میں راج بھون تک احتجاجی مارچ ہوگا
جموں
بھلا کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکامی پر حکام کی سرزنش بی جے پی پر جموں کے لوگوں کو دھوکہ دینے کا الزام
جموں

Related

مضامین

ایمان، دل کی زمین پر اُگنے والی مقدس فصل ہے روشنی

July 17, 2025
مضامین

انسان کی بے ثباتی اور اس کی غفلت فہم و فراست

July 17, 2025
مضامین

حسد کا جذبہ زندگی تباہ کردیتا ہے فکر وفہم

July 17, 2025

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دورِ حاضر میں انسان کی حُرمت دیدو شنید

July 17, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?