کنگن //کنگن میں سوموار کواُس وقت حاالات کشیدہ ہوگئے جب ایک مقامی نوجوان مبینہ طور پر فورسز کے ہاتھوں زخمی ہوگیا۔ شام کو ڈیوٹی پر تعینات پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکار اپنے کیمپ کی طرف جارہے تھے تو چند نوجوانوں نے اُن پر پتھرپھینکے جس کے بعد انہوں نے نوجوانوں کا تعاقب کیا جس کی وجہ سے گوہر احمد راتھر ولد عبدالرحمان راتھر ساکنہ وانی محلہ کنگن گر کر شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر ٹراما ہسپتال کنگن پہنچایا گیا اورشدیدزخمی حالت میں صورہ منتقل کیا گیا۔میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ٹراما ہسپتا ل کنگن ڈاکٹر یاسمین قانگو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گوہر احمد راتھر کے سر پر چوٹ لگی تھی اور خون بہہ رہا تھااوراُسے ابتدائی مرحم پٹی کے بعد بہتر علاج و معالجہ کے لئے صورہ ریفر کیا گیا۔ادھر کنگن اور ملحقہ علاقوںمیں گوہر کے زخمی ہونے کی خبر پھیل گئی اور لوگوں کی کافی تعداد جن میں مرد و زن شامل تھے اپنے گھروں سے باہر آگئے اورآزادی اور اسلام کے نعرے بُلند کئے۔ معلوم ہوا ہے کہ گوہر احمد دوسرے لڑکوں کے ساتھ دُکان پر بیٹھاتھا کہ اچانک پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے اُنکا تعاقب کیا اور گوہر احمد اچانک زمین پر خون میں لت پت وہیں گر گیا۔ ایس ایس پی گاندربل فیاض احمد لون نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جونہی پولیس اور سی آر پی ایف شام کے وقت اپنے کیمپوں کی طرف جارہے تھے کہ نوجوانوں نے اُن پر پتھرائو کیا جس کے بعد فورسزنے اُنکا تعاقب کیا جس کی وجہ سے گوہر احمد راتھر نامی ایک نوجوان گر گیا اور اُس کے سر میں چوٹ آگئی جسے بعد میں ٹراما ہسپتال کنگن علاج و معالجہ کے لئے پہنچایا گیا۔انہیوں نے بتایا کہ چند خود غرض عناصر نے سوشل میڈیا پر گوہر احمد نامی نوجوان کو سر میں گولی لگنے کی خبر پھیلائی جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔ ادھر پولیس کو مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسوگیس کے گولے داغنے پڑے ۔