سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبرِ اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے فوج اور پولس کی زیادتیوں کے خلاف پولس تھانہ زچلڈارہ کے باہر احتجاجی دھرنا دیا ۔سرکاری فورسز پر عوام پر زیادتیاں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ بعض وردی پوش افسر و اہلکار عوام کے ساتھ جنگ چھیڑے ہوئے ہیں اور آئے دنوں مختلف علاقوں سے لوگوں کے ساتھ زیادتیاں کئے جانے کی خبریں آرہی ہیں جو کہ نا قابل قبول ہے۔عید کے دن پیش آمدہ واقعہ کے بعد اب تھانہ پولس زچلڈارہ کے تحت آنے والے علاقوں میں فوج اور پولس کی جانب سے مختلف بہانے بناکر لوگوں کو تنگ طلب کئے جانے اور نوجوانوں کو گرفتار کر لینے کے سلسلہ کے خلاف انجینئر رشید نے لوگوں کی قیادت کرتے ہوئے احتجاجی دھرنا دیا۔اس دوران احتجاجیوں نے پولس اور فوج کے خلاف اور مزاحمت کے حق میں نعرہ بازی کی اور کہا کہ زیادتیاں جاری رہنے کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ عید کے دن پیش آمدہ واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوانوں کو فوج اور پولس کی جانب سے کیمپوں اور تھانے پر بلائے جانے اور انہیں ہراساں کرنے کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے جو مذموم بھی ہے اور بلا جواز بھی۔اس موقعہ پر انجینئر رشید نے کہا کہ وادی بھر میں طلم و تشدد کا بازار گرم کیا گیا ہے اور نوجوانوں کو مختلف بہانوں سے تنگ کیا جارہا ہے۔انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بعض پولس افسروں اور اہلکاروں کی جانب سے اس حد تک نوجوانوں کو تنگ کیا جارہا ہے کہ وہ بندوق اٹھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔پولس اور فوج کو خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ پوری وادی میں جنوبی کشمیر کے جیسے حالات پیدا نہ ہوجائیں کہ جہاں کئی نوجوانوں نے زیادتیوں سے تنگ آکر بندوق اٹھائی ہوئی ہے۔ اعلیٰ پولس افسروں نے انجینئر رشید کو یہ کہہ کردھرنا ختم کرنے پر آمادہ کیاکہ علاقے میں تعینات فوج اور پولس کو لوگوں کو تنگ نہ کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔انجینئر رشید کو یقین دلایا گیا کہ یہاں کے کسی نوجوان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جائے گی اور پولس و فوج کے اعلیٰ حکام علاقے کا دورہ کرکے عوامی شکایات کا ازالہ کرینگے۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ نے پولس کو مہلت دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کے جاری رہنے کی صورت میں اس سے بھی بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔اس موقہ پر انہوں نے انٹرنٹ پر وائرل ہورہی ویڈیوز کا حوالہ دیتے ہوئے فوجی اہلکاروں کی جانب سے نوجوانوں پر تشدد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اس سب کے انتہائی برے نتائج بر آمد ہونا تقریباََ طے ہے۔