جموں//ہندوستان اور پاکستان کے مابین سرحدی کشیدگی میں اضافہ کے بیچ فوجی سربراہ وبپن رائوت نے آج فوج کو ہر قسم کے حالات کے لئے تیار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے سرحدوں پر مزید چوکسی برتنے کے لئے کہا ہے۔ انہوں نے2 روزہ دورہ پر یہاں پہنچنے کے بعد نے پونچھ اور راجوری اور جموں اضلاع میں کنٹرول لائن کی اگلی چوکیوں کا دورہ کیا جہاں پچھلے کئی ہفتوں سے فائر بندی معاہدہ کی مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ ناردن کمانڈ کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل دیو راج انبو اور 16کارپس کے جی او سی ، لیفٹنٹ جنرل اے کے شرما کے ہمراہ فوجی سربراہ نے کرشنا گھاٹی، بھمبر گلی، نوشہرہ اور اکھنور سیکٹر کا فضائی دورہ کیا اور سیکورٹی انتظامات کا معائینہ کیا۔ جنرل رائوت نے کنٹرول لائن کے حالات کے بارے میں مقامی افسروں سے جانکاری حاصل کی ۔ دراندازی کے حوالہ سے فوجی جنرلوں نے جنرل رائوت کو پاکستان کی طرف سے کی جانے والی فائرنگ اور بارڈر ایکشن ٹیم BATکی کارروائیوں کا سد باب کرنے کے بارے میں اپنی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ فوجی سربراہ نے ہر اول سرحدی چوکیوں پر کم سے کم وقت میں مزید کمک پہنچانے کے لئے متبادل راستے تیار رکھنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے فوجیوں کے حوصلے کی داد دیتے ہوئے زیادہ سے زیادہ چوکسی برتنے کے لئے کہا۔کنٹرول لائن پر رواں برس کے دوران11جولائی تک ہونیو الی جنگ بندی معاہدہ کی 252خلاف ورزیوں میں صرف پونچھ راجوری سیکٹر پر9فوجی اہلکاروں سمیت 11افراد ہلاک جب کہ 16دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ 4000سے زائد شہری نوشہرہ سیکٹر کے ریلیف کیمپوں میں پناہ گزین ہیں جب کہ فائرنگ کی وجہ سے جہاں110مویشی ہلاک ہو گئے ہیں وہیں 35عمارتوں ، جن میں دو درجن رہائشی مکانات بھی شامل ہیں ، کو نقصان پہنچا ہے ۔ 3جولائی سے آر پار بس سروس بھی معطل ہے جس کے نتیجہ میں 120کے قریب مسافر حد متارکہ کے آر پار درماندہ ہو کر رہ گئے ہیں۔