سرینگر// وادی کشمیر میں جنگجوؤں کی جانب سے سیکورٹی فورسز سے ہتھیار چھیننے کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوج نے تاہم کہا کہ کشمیری نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان اعتماد میں کوئی کمی نہیں ہے۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقہ بونیار اوڑی میں منگل کو ’چنار 9 جوان کلب‘ کا افتتاح کرنے کے بعد چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل ستیش دوا نے کہا ’وادی کشمیر بالخصوص جنوبی کشمیر میں ہتھیار چھیننے کی حالیہ وارداتیں باعث تشویش ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن وامان کی بحالی کے لئے فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز بشمول جموں وکشمیر پولیس شانہ بشانہ کام کررہے ہیں۔انہوں نے ہتھیار چھیننے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اطلاعات ہیں کہ کچھ نوجوانوں نے جنگجوئوں کی صف میں شمولیت اختیار کی ہے لیکن انکی صحیح تعداد کے بارے میں معلوم نہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے گرفتاریوں کی غرض سے چھاپے ڈالے ہیں لیکن یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ کتنے لوگ جنگجوئوں میں شامل ہوگئے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ کچھ نوجوان سرحد پار بھی چلے گئے ہیں میں یہ بات تسلیم کرتا ہوں، کچھ گمراہ نوجوان ضرور ہیں ہم انہیں مین سٹریم میں واپس لانا چاہتے ہیں۔جنرل نے کہا کہ ریاست میں امن و قانون بنائے رکھنے کیلئے فوج کے دو بریگیڈ کے برابر اہلکار تعینات کئے گئے اسکے علاوہ سی آر پی ایف بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ عیدکے موقعہ پر انہیں لایا گیا تھا جس کی وجہ سے امن بحال ہوا اور عنقریب مکمل طور پر امن کی بحالی ممکن ہوجائے گی۔انکا کہنا تھا’’ لائن آف کنٹرول پر اعلیٰ سطح پر تیاریاں ہیں،فوج سرحد پار کسی بھی مہم جوئی کیلئے بالکل تیار ہے،چاہے یہ پاکستانی فوج کی جانب سے ہو یا کسی اور سے۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے دراندازی کی کوششیں ہوئیں تاہم انہیں ناکام بنایا گیا۔انہوں نے کہا ’’ میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کہ کچھ دراندازی ہوئی ہے، لیکن تصادم آرائیوں میں جنگجوئوں کی ہلاکتیں ہماری تیاری کا ثبوت ہے۔سرجیکل آپریشن کے بارے میں انہوں نے جواب دینے کی کوشش نہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں جو کچھ کہنا تھا کہا جاچکا ہے، میری کوئی الگ رائے نہیں ہے۔سری نگر جموں قومی شاہراہ پر لسجن کے مقام پر فوجی گاڑی کو پیش آئے حالیہ حادثے کا ذکر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل دوا نے کہا کہ مقامی نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان اعتماد میں کوئی کمی نہیں ہے۔