مینڈھر//فوج کے ساتھ بطور پورٹر کام کرنے والامینڈھر کا ایک نوجوان پچھلے ایک ہفتے سے لاپتہ ہے ۔ جو ں جوں اس کے لاپتہ ہونے کی مدت بڑھتی جارہی ہے ، گھر والوں کو فکر زیاد ہ ستاتی جارہی ہے اور ا ن کاکہناہے کہ انہیں اس کے بارے میں بتایاجائے ۔پٹھانہ تیر سے تعلق رکھنے والاسفیر خان ولد قدیر خان 14اگست سے غائب ہے ۔وہ بطور پورٹر راجوری میں فوج کے ساتھ کام کرتا تھا ۔بزرگ والدہ اسمہ بی کاکہناہے کہ اس کابیٹا 14اگست سے غائب ہے لیکن فوج نہ ہاں کرتی ہے اورنہ ناں کرتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ زندہ ہے یا مردہ ،انہیں اس کے بارے میں بتایاجائے ۔بزرگ والدہ کاکہناہے کہ اس کے گھر میں مزدوری کرنے والابھی کوئی نہیں اور اسے طرح طرح کی پریشانیاں ستارہی ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ سفیر کئی سال سے فوج کے ساتھ بطور پورٹر کام کرتا تھا اوروہ ایک ماہ قبل راجوری نوشہرہ میں فوج کے ساتھ کام کرنے گیا تھا جہاںسے آخری مرتبہ14اگست کو اس کا فون آیاجس کے بعد سے اس کے بارے میں کچھ نہیں چلا ۔انہوںنے کہاکہ نہ ہی فوج کچھ بتارہی ہے اور نہ ہی پولیس نے کوئی قانونی کارروائی کی ہے ۔والدہ کاکہناتھاکہ انہوںنے بیٹے کی تلاش میں راجوری اور پونچھ کے دوردراز علاقوں کے چکر بھی کاٹ لئے لیکن اس کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چلا۔انہوںنے خدشہ ظاہر کیاکہ فوج نے اسے مار کر کہیں پھینک دیاہوگا۔سفیر کی زوجہ کاکہناہے کہ اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور وہ اس بات پر پریشان ہے کہ خاوند کس حال میں ہے ۔اس نے بھی کہاکہ وہ زندہ ہو یا مردہ فوج اسے ان کے حوالے کرے ۔انہوںنے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں ان کی مدد کی جائے اور فوج سے سفیر کو چھڑایاجائے ۔انہوںنے کہاکہ اگر اسے مار دیاگیاہے تو نعش حوالے کی جائے ۔انہوںنے کہاکہ وہ دربدرہوگئے ہیں لیکن فوج کو کوئی پرواہ ہی نہیں ۔ایس ایس پی راجوری یوگل منہاس نے بتایاکہ فوج نے اس حوالے سے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی اور تحقیقات کی جارہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ اگر ایک دو روز میں کچھ پتہ نہیں چلاتو پھر مقدمہ درج کیاجائے گا۔