یواین آئی
نئی دہلی//وزارت دفاع نے آپریشن سندور کے بعد افواج کو جدیدترین ہتھیاروں سے لیس کرنے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں فوج کی آپریشنل اور فائر پاور کو بڑھانے کی سمت میں اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہنگامی خریداری کے نظام کے تحت 1981 کروڑ روپے کی لاگت سے جدیدترین ہتھیاروں کی خریداری کے 13 معاہدوں کو حتمی شکل دی ہے وزارت دفاع نے منگل کو یہاں کہا کہ فوج کے لیے ہنگامی خریداری مد کے تحت 2,000 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی تھی۔ہنگامی خریداری کے نظام کے تحت فوج کے لئے انٹیگریٹڈ ڈرون ڈیٹیکشن اینڈ انٹرڈکشن سسٹم (آئی ڈی ڈی آئی ایس)، لو لیول لائٹ ویٹ ریڈار (ایل ایل ایل آر)، ویری شارٹ رینج ایئر ڈیفنس سسٹم (ای ایس ایچ اوآراے ڈی ایس)لانچرز اور میزائلز، ریموٹلی پائلٹ ایریل وہیکلز (آرپی اے وی)، ورٹیکل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ (وی ٹی اوایل)سسٹمز سمیت لوئٹرنگ میونش، مختلف کیٹیگریز کے ڈرونز، بلٹ پروف جیکٹس(بی پی جے)، بیلسٹک ہیلمیٹ، کوک ری ایکشن فائٹنگ وہیکل (کیو آرایف وی)بھاری اور درمیانے اور رائفلز کے لئے نائٹ سائٹس جیسے ہتھیار اور آلات خریدے جائیں گے۔ ایمرجنسی پروکیورمنٹ سسٹم کے تحت تیز رفتار طریقہ کار کے ذریعے کی جانے والی خریداری کا مقصد دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں تعینات فوجیوں کے لیے حالات سے متعلق آگاہی، فائر پاور، نقل و حرکت اور تحفظ کو بڑھانا ہے۔ تیزی سے صلاحیت میں اضافہ کو یقینی بنانے کے لیے حصول کو کم سے کم وقت کے اندر مکمل کیا گیا ہے۔